کابل:
طالبان حکومت کی جانب سے خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کو محدود کرنے کے حالیہ فیصلے کے بعد امریکا نے کہا ہے کہ اگر طالبان اپنے فیصلوں کو خود سے واپس نہیں لیں گے تو امریکا طالبان حکومت پر فیصلہ واپس لینے کے لیے دباؤ بڑھانے کے لیے اقدامات کرے گا۔
طالبان نے خواتین کو عوامی مقامات پر چہروں کو ڈھانپنے کا حکم دیا ہے، طالبان نے اپنی سابقہ اہم پالیسی کے تحت سخت ترین پابندیوں میں اضافہ اور اسے دوبارہ نافذ کیا ہے جو افغانستان اور عالمی دنیا میں غم و غصے کا باعث بن رہا ہے۔
اس حوالے سے امریکا کے خصوصی نمائندہ برائے افغانستان ٹام ویسٹ نے متعدد ٹوئٹس میں اس فیصلے پر گہرے تحفظات کا اظہار کیا ہے، جبکہ امریکی سفیر برائے اقوام متحدہ نے اس فیصلے کو غیر معقول اقدام قرار دیا۔ دریں اثناء کابل میں درجن بھر خواتین نے طالبان کی جانب سے خواتین کو مکمل طور پر اپنا جسم اور چہرہ ڈھانپنے کا حکم جاری کرنے کے خلاف احتجاج کیا۔ واضح رہے افغانستان میں زیادہ تر خواتین مذہبی وجوہات کی بنا پر حجاب پہنتی ہیں لیکن شہری علاقوں میں کافی خواتین اپنے چہروں کو نہیں ڈھانپتیں۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.