کوئٹہ:
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز (وی بی ایم پی) کے رہنما ماما قدیر بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان اور پاکستان کے دیگر علاقوں میں ہونے والے حالیہ جبری گمشدگیوں میں خفیہ ایجنسیوں، ایف سی اور سی ٹی ڈی کے ملوث ہونے کے ٹھوس ثبوت ملے ہیں- ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے گزشتہ 4640 دنوں قائم وی بی ایم پی کے کیمپ میں اظہار یکجہتی کرنے کیلئے آئے ہوئے وفد سے بات کرتے ہوئے کیا-
ماما قدیر بلوچ کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں خفیہ اداروں کی جانب سے ظلم کی ہولی کھیلی جارہی ہے- حالیہ دنوں گمشدگیوں میں خفیہ ایجنسیوں ایف سی اور سی ٹی ڈی کے ملوث ہونے کے ٹھوس ثبوت مل چکے ہیں اور سوشل میڈیا پہ وائرل ہوئے ہیں- لیکن ریاستی فوج اور ایجنسیوں نے کسی کو خاطر میں لاۓ بغیر بلوچستان میں ننگی جارحیت جاری رکھی ہوئی ہے جبکہ مرکزی حکومت بھی مسئلے پر بار بار اپنے بیانات تبدیل کرتی چلی آرہی ہے-
انہوں نے کہا کہ حکومت چند افراد کی گمشدگی ظاہر کرتی ہے اور ان افراد کے بارے میں یہ کہتی ہے کہ وہ پاکستانی فورسز کے پاس نہیں ہیں حالانکہ حقیقت میں کئی ہزار افراد پاکستانی عقبوبت خانوں میں قید ہر روز موت کا سامنا کررہے ہیں- لیکن پاکستانی حکومت انتہائی مجرمانہ انداز میں اس معاملے پر انکاری ہے اور عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جونکنے کے لیے پاکستانی حکومت نے متعدد اجلاس منعقد کیے اور کئی کمیٹیاں بھی تشکیل دیں لیکن کوئی بھی کمیٹی آج تک اپنی رپورٹ پیش نہیں کرسکی ہے نا اس حوالے سے کوئی عملی اقدامات اٹھائے گئے ہیں- کیونکہ بلوچستان ایک چھاؤنی کی شکل اختیار کر چکا ہے جہاں تمام فیصلے فوج اور ایجنسیوں کے ہاتھ میں ہیں- انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہاں فوج اور اس کے حواریوں کی ننگی جارحیت کے خلاف کوئی آواز اٹھائے تو اسے نشان عبرت بنایا جایا ہے۔ آئے روز بلوچستان میں طلباء اساتذہ وکلا ڈاکٹرز سیاسی کارکن اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد پاکستانی ایجنسیوں کے ہاتھوں آغوا قتل ہوتے آرہے ہیں۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.