زاہدان:
انسانی حقوق کی دو عالمی تنظیموں ایران ہیومن رائٹس اور فرانسس ٹوگیدر اگینسٹ دا ڈیتھ پینلٹی نے اپنی جاری کردہ مشترکہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ایران میں سال 2021 میں کم از کم 333 افراد کو پھانسی دی گئی، جو کہ 2020 میں 267 کے مقابلے میں 25 فیصد زیادہ ہے۔
جبکہ اس رپورٹ کے مطابق 2021 میں پانسی کی سزا پانے والے 333 افراد کی 21 فیصد کا تعلق بلوچ قومیت سے ہے اور اس کے علاوہ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیکورٹی سے متعلقہ الزامات پر پھانسی پانے والے زیادہ تر قیدیوں کا تعلق عرب، بلوچ اور کرد اقلیتوں سے تھا۔
دریں اثناء ایران میں بلوچستان کے شہر زاہدان میں گزشتہ دن عبدالغفور حسن زہی نامی ایک بلوچ شخص کو منشیات کے الزام میں پھانسی دے دی گئی-
یاد رہے کہ چین کے بعد ایران موت کی سزا دینے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے- اور اس حوالے سے اسے بین الاقوامی برادری کی جانب سے تنقید کا سامنا رہتا ہے جن کا ماننا ہے کہ ایران پھانسیوں یعنی سزاۓ موت کو سیاسی مخالفین کو دبانے کے لئے ایک ٹول کے طور پر استعمال کرتا ہے-
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.