اقوام متحدہ بدھ کو ایک غیر معمولی ڈونر کانفرنس منعقد کرنے والا ہے تاکہ یمن کے مغربی ساحل پر ایک عمر رسیدہ آئل ٹینکر کو پھٹنے سے روکنے کے لیے ضروری $80m (£65m) اکٹھا کیا جا سکے تاکہ ایک سنگین ماحولیاتی تباہی کو ہونے سے روکھا جا سکے جو کہ گمان کیا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر 1989 میں الاسکا کے قریب پھیلنے والی آئل
Exxon Valdez
کی تباہی سے چار گنا زیادہ خراب تر ہو گی۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسے یہ رقم درکار ہوگی تاکہ خستہ حال کارگو جہاز “سیفر” میں موجود 1.14 ملین بیرل سے زیادہ تیل با حفاظت نکالا جا سکے- یہ مشن چھ سال سے زائد عرصے سے تعطل کا شکار ہے کیونکہ حوثی گروپ اور سعودی حمایت یافتہ حکومت اس جہاز کی ملکیت کا دعوہ کرتی آرہی ہیں-
ماہر انجینئروں اور ماہرین ماحولیات نے خبردار کیا ہے کہ یہ جہاز ایک نہ پھٹا ہوا ٹائم بم ہے جو ماحولیاتی تباہی کا باعث بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اقوام متحدہ کے اندازوں سے پتہ چلتا ہے کہ اگر جہاز کا سامان ‘ریڈ سی’ میں چھوڑا گیا تو 200,000 سے زیادہ ماہی گیر اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے اور کلین اپ آپریشن کے لیے 20 بلین ڈالر درکار ہوں گے۔