کوئٹہ:
بلوچ بار ایسوسی ایشن کے کابینہ کے اراکین ودیگر کاایک اجلاس منعقد ہوا جس میں صدر بلوچ بارایسوسی ایشن کامریڈرسول بخش بلوچ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ جنرل سیکرٹری کیلئے آغا نادر شاہ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ جوائنٹ سیکرٹری اسحاق بلوچ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ فنانس سیکرٹری دستگیر بلوچ ایڈووکیٹ لائبریری سیکرٹری سمیع بلوچ ایڈووکیٹ وسینئر ارکان آغا ظاہر شاہ ایڈووکیٹ سپریم کورٹ عبدالمالک بلوچ ایڈووکیٹ سپریم کورٹ وسیم کامران بلوچ ایڈووکیٹ غلام حیدر بلوچ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ جمیل احمد بلوچ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ قدیر بلوچ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ نادر لانگو ایڈووکیٹ ہائی کورٹ شریک ہوئے-
اجلاس میں بلوچ وکلاءکے ساتھ جوڈیشری میں ناانصافیوں کی شدید مذمت کی گئی- انہوں نے کہا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت 2009ءسے بلوچ وکلاءکو دیوار سے لگایاگیا ہے جس کی مثال ماضی میں کبھی نہیں ملتی عدالت عالیہ سے لے کر ماتحت عدلیہ تک بلوچ ججز کی ہر طرح سے ناانصافی تواتر کے ساتھ جاری وساری ہے انہوں نے کہا کہ بلوچوں کو اب آنے والے 30سالوں تک ہائی کورٹ میں چیف جسٹس کے عہدے سے ہمیشہ کیلئے ایک بری سازش کے تحت دور رکھا گیا ہے اس سازش میں تمام غیر بلوچ ججز برابر کے شرک ہیں انہوں نے کہا کہ ایک سازش کے تحت بلوچستان ہائی کوٹ کیلئے ایسے بلوچ وکلاءکو لیا جاتا ہے جن کی عمر ریٹائرمنٹ کے نزدیک ہو جو بمشکل 2/3برس بطور ججز کام کرسکیں اور بعد میں انہیں فارغ کیا جاتا ہے اور حتیٰ کہ کچھ ججز کو پنشن کی مراعات بھی نہیں دی گئی ۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.