اسلام آباد:
پاکستان میں کام کرنے والی دو درجن سے زائد چینی کمپنیوں نے کہا ہے کہ پاکستان میں انہیں 300 ارب روپے سے زائد کے واجبات ادا نہیں ہوئے ہیں- اور اگر ان واجبات کی ادائیگی بروقت نہ کی گئی تو وہ اس ماہ اپنے پاور پلانٹس کو بند کرنے پر مجبور ہو جائیں گی-
ان خیالات کا اظہار چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کے تحت توانائی، مواصلات، ریلوے سمیت مختلف شعبوں میں کام کرنے والے 30 سے زائد چینی کمپنیوں کے ایک اجلاس کے دوران سامنے آیا جس کی صدارت وفاقی وزیر وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کر رہے تھے-
اجلاس میں چین کے خود مختار پاور پروڈیوسرز (IPPs) کے تقریباً 25 نمائندوں نے یکے بعد دیگرے بات کی اور واجبات کی ادائیگی میں تاخیر کے بارے میں شکایت کی اور خبردار کیا کہ بغیر پیشگی ادائیگی کے وہ دنوں میں کام بند کر دیں گے۔
- تربت: نور جان بلوچ ضمانت پر رہا - May 23, 2022
- ایران: قدس فورس کے ایک کرنل کو گھر کے باہر قتل کر دیا گیا - May 23, 2022
- آئندہ 30سال تک کوئی بلوچ بلوچستان ہائیکورٹ کا چیف جسٹس نہیں بن سکتا: بلوچ بار ایسوسی ایشن - May 23, 2022