:کوئٹہ
سینئر سیاست دان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے ریکوڈک معاہدے کو ناقابل معافی جرم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریکوڈک کا سودا کرنے والے اپنی سیاسی ساکھ کو بچانے کیلئے ایوان اور عوام میں زبانی جمع خرچ کرکے واویلا کررہے ہیں ، موجودہ وزیراعلیٰ کو لانے والوں کوبھی اپنا گناہ قبول کرکے ریکوڈک کو فروخت کرنے کا حساب دینا ہوگا بلوچستان کے لوگ اپنے قومی دولت کو کسی صورت فروخت ہونے نہیں دیں گے۔یہ بات انہوں نے ہفتے کے روز سراوان ہائوس کوئٹہ میں مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کے اعزاز میں دیئے گئے افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔
نوابزادہ حاجی میر لشکری رئیسانی نے بلوچستان اسمبلی کے گز شتہ اجلاس میں ریکوڈک معاہدے کے حوالے سے قرار داد پیش بعدازاں مسترد ہونے کو سیاسی نورا کشتی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریکوڈک معاہدے پر ہونیو الے بلوچستان اسمبلی کے پراسرار اور خفیہ اجلاس میں ہی ریکوڈک کا سودا کیا گیا، اسمبلی کے بند کمرہ اجلا س میں بلوچستان کے وسائل کا سودا کرکے کچھ لوگ اپنی ساکھ بچانے کیلئے ایوان اور عوام میں زبانی جمع خرج کرکے واویلا کررہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ یہ امر کسی سے پوشیدہ نہیں کہ ریکوڈک کے سودے میں ایک وزیراعلیٰ کو ہٹاکر دوسرے کو لایا گیا جس نے ریکوڈک کو فروخت کیا اس وزیراعلیٰ کو لانے والوں کو بھی آج نہیں تو کل اپنا گناہ قبول کرنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ جس شخص نے ریکوڈک کا سودا کیا وفاق اور صوبہ کی سیاسی جماعتیں اس کا دفاع کررہی ہیں ایسے میں اس قسم کی سیاسی نورا کشتی صرف بلوچستان کے لوگوں کو مزید بے وقوف بناکر ان کا وقت ضائع کرنا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے حقوق کا دفاع کرنے والے لوگ اور سیاسی کارکن گزشتہ اجلاس میں پیش کی گئی قرار داد کو ڈرامہ سمجھتے ہیں صوبے کے لوگ مذیدڈرامہ بازی میں نہیں آئیں گے ۔ انہوں کے کہا کہ ریکوڈک پرسیاسی جماعتوں کامشکوک کردار ناقابل معافی جرم ہے بلوچستان کے لوگ اپنے قومی دولت کو کسی صورت فروخت ہونے نہیں دیں گے حقیقی سیاسی کارکن صوبے کے وسائل کا سودا کرنے والوں کا راستہ روک کران کا احتساب کریں گے اور جنہوں نے بلوچستان کی آئندہ نسلوں کے وسیلہ کو فروخت کیا ہے وہ اس کا حساب دیں گے ۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریکوڈک معاہدے کو منظرعام لایا جائے ۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.