کیف:
یوکرین کی معیشت کو جنگ سے 560 ارب ڈالر کا نقصان ہو گیا۔ آٹھ ہزار کلومیٹر سڑکیں تباہ ہوئیں، وزیر معیشت نے نقصانات کا تخمینہ جاری کر دیا۔
روس کے ساتھ جنگ یوکرین کی معیشت پر بھاری پڑ گئی ۔ یوکرینی وزارت اقتصادیات سے جاری اعداد و شمار کے مطابق یوکرین کو اب تک 560 ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے۔ روسی بمباری سے 8 ہزار کلومیٹر سڑکیں تباہ ہو گئیں، ایک کروڑ سکوائر میٹر رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔
ماریوپول شہر کی 40 فیصد عمارتیں مکمل تباہ ہو گئیں، 5 ہزار سے زائد شہری ہلاک ہوئے۔ ماریوپول کے میئر نے تمام شہریوں کے انخلاء کا مطالبہ کر دیا، کیف میں شہری ہلاکتوں کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی، شہر کے اطراف روسی فوج نے گھیرا مزید تنگ کردیا۔
جرمن چانسلر اولاف شولز کا کہنا ہے کہ یورپی ممالک کو یوکرینی مہاجرین کی آباد کاری کے لیے آگے آنا چاہیے، انہوں نے مہاجرین کو یورپی ممالک میں آبادی کے تناسب سے تقسیم کرنے کی تجویز پیش کی۔ جی سیون ممالک نے روس کو گیس کے بدلے روبل میں ادائیگی سے انکار کردیا، کریملن کا کہنا ہے کہ جو ملک روبل میں ادائیگی نہیں کرے گا اس کی گیس روک دی جائے گی۔
ترکی میں روس اور یوکرین کے مابین مذاکرات
دوسری جانب روس اور یوکرین کے مذاکرات کا ایک اور دور ترکی کے شہر استنبول میں شروع ہوا۔
ترکی میں مذاکرات کے بعد یوکرین میں روسی کارروائیوں میں کمی آنے لگی، روسی افواج کیف کے مضافات سے پیچھے ہٹ رہی ہے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ روس فوجی انخلاء نہیں کر رہا بلکہ اپنی فوج کو نئی پوزیشن پر تعینات کر رہا ہے۔
استنبول میں روسی وفد کے سربراہ کا کہنا ہے کہ وہ کیف پر حملوں میں کمی لارہے ہیں، روس فوج کیف کے محاصرے سے پیچھے ہٹ رہی ہے۔ دوسری جانب روسی طیاروں نے میکولائیف شہر میں ایک سرکاری عمارت پر بمباری کی،حملے میں عمارت زمین بوس ہو گئی، 7افراد ہلاک، 22 زخمی ہوگئے۔ یوکرینی صدر کا کہنا ہے کہ ملبہ ہٹایا جارہا ہے، ہلاکتیں زیادہ بھی ہوسکتی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے یوکرینی فوج کے کمانڈر کا کہنا ہے کہ روسی فوج کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیا ہے، روس کو شکست دینے کے لیے اس مرحلے پر انہیں مزید ہتھیاروں کی ضرورت ہے۔
یوکرینی فوج نے روس سے چھینے گئے بھاری ہتھیاروں کی ویڈیو جاری کردی۔
یورپی ملکوں سے روسی سفارتکاروں کی بے دخلی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
نیدر لینڈ نے 17 روسی سفارتکاروں کو جاسوسی کے الزامات کے تحت ملک بدر کردیا۔
بیلجئیم نے بھی 21 روسی سفارتکاروں کو جاسوس قرار دے کر بے دخل کیا۔ برطانیہ نے روسی ارب پتی کالگژری جہاز قبضے میں لے لیا۔