:کوئٹہ
بلوچستان نیشنل پار ٹی کے زیر اہتمام ایک روزہ تربیتی ورکشاپ مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوئی جس کی صدارت مرکزی کمیٹی کے ممبر وضلعی آرگنائزر غلام نبی مری نے کی جبکہ مہمان خاص مرکزی کمیٹی کی ممبر رکن اسمبلی شکیلہ نوید دہوار اور اعزازی مہمان ممبر وضلعی آرگنائزنگ کمیٹی منورہ سلطانہ تھیں۔
ورکشاپ میں خواتین کو پارٹی کے آئین، بلوچستان میں خواتین کو درپیش مسائل ،سیاست میں کردار اور 30دسمبر کو ضلعی کنونشن سمیت مختلف امور پر بحث کی گئی۔
سیمینار سے مرکزی کمیٹی کی ارکان راشدہ ہارون مینگل، شمائلہ اسماعیل سمیت دیگر خواتین نے شرکت کی۔
اس موقع پر مقررین نے خواتین کو بلوچستان کی موجودہ سیاسی صورتحال اور خواتین کے کردار کے حوالے سے سیاسی اور تنظیمی ذمہ داریوں وفرائض کے حوالے سے لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے قومی حقوق کی جمہوری جدوجہد اس وقت تک مکمل نہیں ہوگی جب تک خواتین اپنے گھروں اورخاندان سے نکل کر صوبے کے اجتماعی قومی حقوق سے وابستہ نہیں ہوں گیں۔
انہوں نے کہا طویل سفر میں ہمارے قومی اکابرین نے انگریز دور سے لیکر ہر آنے والے آمریت کے ادوار اور نام نہاد جمہوری دور حکومتوں میں بلوچ قوم وبلوچستان کےعوام کے ساتھ روا رکھی ناروا پالیسیوں ،ظلم وستم ،سماجی ناانصاف،قومی جبر کے خلاف انسانی مساوی حقوق کیلئے جدوجہد کیلئے قربانیاں دیتے ہوئے ہرظلم کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑے ہوکر محکوم اور مظلوم قوموں کے حقوق کیلئے ہر سطح پر آواز بلند کرتے ہوئے جدوجہد کی۔
انہوں نے کہا بی این پی انجمن اتحاد بلوچان کے اس تسلسل کو آگے بڑھاتے ہوئے قومی واک واختیار تہذیب وتمدن تاریخ ،جغرافیہ کی حفاظت اور سرزمین کے ایک ایک انچ کے دفاع کیلئے سیاسی جمہوری حقوق کی جدوجہد کو آگے بڑھاررہی ہے۔
مقررین نے لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ خواتین آبادی کے نصف سے زیادہ ہیں وہ سیاست میں فعال ومتحرک کردار ادا کر کے بلوچ قومی تحریک کی جدوجہد کو مکمل کرانے میں اپنا کردار ادا کریں ۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.