:کوئٹہ
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے چیئرمین ڈاکٹر حفیظ مندوخیل نے بلوچستان حکومت سے ہونے والے مذاکرات ناکام قرار دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ پیر 13 دسمبرکو بلوچستان کے تمام اضلاع سے ینگ ڈاکٹرزدن 12 بجے ریڈ زون اور وزیراعلیٰ ہائوس کےسامنے دھرنا دیں گے، حکومت نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا تو ایمرجنسی سروسز کا بائیکاٹ بھی کیا جائیگا۔
یہ بات انہوں نے جمعہ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ،اس موقع پر ڈاکٹر صمد پانیزئی ، ڈاکٹر ارسلان ملکانی ، ڈاکٹر حنیف لونی سمیت دیگر موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اور صوبائی وزیر صحت سے ہماری ملاقاتیں انتہائی مثبت رہیں جن میں ہمارے مطالبات کو جائز قرار دیتے ہوئے عملدرآمد کرانے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی لیکن حیران کن بات ہے کہ ہمارے ساتھی 14 روز سے جیل میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا مریض لائے جاتے ہیں اس لیے ہم نے ایمرجنسی سروسز کا بائیکاٹ نہیں کیا بلکہ احتجاج پر بیٹھ کر بھی عوام کو سہولیات پہنچانے کیلئے ہم سے جتنا بن سکا وہ کیا تاہم اب حکومت کے روئیے نے ہمیں آخری حد تک پہنچادیا ہے ہم آج بھی عوام کے مسیحا ہیں ان کی جانیں لینے کیلئے نہیں بلکہ مطالبات منظور کرانے کیلئے بیٹھے ہیں۔
حکومت نے 19 ڈاکٹروں کو گرفتار کیا مزید 100 ڈاکٹر گرفتاریاں دینے کیلئے تیار بیٹھے ہیں۔
انہوں نے مذید کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بلوچستان کے مختلف میڈیکل کالجز کے طلباءکو کوئٹہ پریس کلب کے سامنے اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے نہیں دیا جارہا ہے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.