پاکستان میڈیکل کمیشن ( پی ایم سی) کی جانب سے اعلان کردہ انٹری ٹیسٹ این ایل ای کے خلاف میڈیکل اسٹوڈنٹس کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی میں میڈیکل شعبہ سے تعلق رکھنے والے طلباء و طالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی-
پاکستان میڈیکل کمیشن کے زیرِ انتظام منعقد کردہ انٹری ٹسٹ میں بے ظابطگیوں کے انکشافات کے بعد اور انٹری ٹیسٹ کے خلاف کوئٹہ میں میڈیکل اسٹوڈنٹس نے ایدھی چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیااور دھرنا دیا-
پولیس کی جانب سے پر امن احتجاج کرنے والے سٹوڈنٹس پر لاٹھی چارج کیا گیا جس سے چند سٹوڈنٹس زخمی ہو گئے جبکہ کئ طلباء کو گرفتار کر لیا گیا-
پولیس کے اس رویے پر تنقید کرتے ہوئے بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن کے رکن نواب اسلم رئیسانی نے ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے کہا کہ طلبا کے ساتھ حکومتی روئیہ غیر شائستہ جابرانہ اور ناپسندیدہ ہے، صحت اور تعلیم کے قلمدان وزیراعلی کے پاس ہیں’ ہم سرکار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ گرفتار طلبا کو جلد رہا کر کہ ان کے ساتھ بات چیت کا آغاز کیا جائے اور اِن کے تعلیمی مسائل کو حل کیا جائے-
بلوچ سٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی نے بھی پولیس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج کرنے والے میڈیکل کے طالبعلموں پر لاٹھی چارج اور گرفتاری نہایت ہی تشویشناک ہے۔ جہاں ایک جانب پی ایم سی کی نااہلی کے باعث سینکڑوں طالبعلموں کا مستقبل ضائع ہونے کا خطرہ ہے وہیں مطالبات کی شنوائی کےلیے احتجاج کرنے والے طالبعلموں پر تشدد اور گرفتاری غیر آئینی عمل ہے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.