کوئٹہ:
بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں سوئی سدرن کمپنی کے ارباب و اختیار کی جانب سے بلوچستان سمیت ملک بھر سے 2000 سے زائد ملازمین کو برطرف کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ معزز عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے روح کے برخلاف ملازمین کو برطرف کرنے کی پالیسی کسی بھی صورت درست نہیں
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر باریک بینی کے ساتھ عدالت عظمیٰ کے فیصلے کو دیکھا جائے تو بہت سی چیزیں واضح ہو جائیں گی مگر اس کے باوجود عجلت میں اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو بیک جنبش قلم بے روزگار کرنے کی پالیسی باعث تشویش ہے- موجودہ حکومت دعوے تو بڑے کرتی ہے کہ ملک میں مثبت تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں نوجوانوں کو روزگار اور عوام خوشحالی کی جانب گامزن ہیں گزشتہ تین سالوں میں نوجوانوں کو روزگار دینے کی بجائے معاشی قتل عام سے گریز نہیں کیا جا رہا حکمرانوں کے دعوﺅں کی قلعی کھل گئی ہے سب کچھ لفاظی اور دعوﺅں تک محدود ہے معاشی اور معاشرتی بحران موجودہ حکومت کے دور میں جنم لے رہی ہے- بی این پی ہمیشہ مڈل کلاس اور غریب عوام کی آواز بنی-
بیان میں کہا گیا ہے کہ حکمران جلد از جلد ملازمین کی بحالی کیلئے اقدامات کرے کمپنی کے ارباب و اختیار کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ملازمین کی بحالی کیلئے فوری اقدامات کرے جنہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ دے کر خدمات سرانجام دیئے- اخلاقی ذمہ داری بھی بنتی ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں بلوچستان کے ملک بھر سے برطرف ملازمین کی بحالی کیلئے اقدامات کئے جائیں عدالت عظمیٰ کے فیصلوں کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے ۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.