کراچی:
بلوچ یکجہتی کمیٹی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ عدالتی احکامات اور سندھ گورنمنٹ کی یقین دہانی کے باوجود پھر بحریہ ٹاؤن انتظامیہ داد کریم گوٹھ اور کمال خان جوکیو گوٹھ میں بھاری مشینری کے ساتھ حملہ آور ہوئی، مزاحمت کرنے پر لوگوں پر فائرنگ کی گئی جس میں شوکت خاصخیلی اور انور گولی لگھنے سے شدید زخمی ہوئے جنہں اسپتال منتقل کیا گیا۔
بحریہ انتظامیہ کا مسلح جتھوں کے ساتھ داد کریم گوٹھ اور کمال خان جوکیو گوٹھ پر حملہ کیا اور وہاں کے زمینوں پر قبضہ کرنے کا عمل پھر شروع کر دیا۔ کاٹھور اور گڈاپ کے زمینوں پر قبضہ کچھ دن پہلے شروع کیا گیا لیکن لوگوں کی مزاحمت اور میڈیا میں مسلہ آنے کے بعد کچھ دن کے لئے بحریہ ٹاؤن نے یہ عمل روک دیا تھا ۔
عدالت نے واضح احکامات دیے ہیں کہ بحریہ ٹاؤن انتظامیہ کاٹھور کے زمینوں پر قبضے کا عمل روک دے اور کچھ دن پہلے پاکستان پیپل پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایک پریس کانفرنس میں سندھ حکومت کے جانب سے یقین دہانی کرائی کہ لوگوں کی حق تلفی نہیں کی جائے گی اور ملیر کے لوگوں کے ساتھ انصاف کیا جائے گا۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی بحریہ ٹاؤن انتظامیہ کے لوگوں پر حملے کی شدید مذمت کرتی ہے اور سندھ گورنمنٹ سے مطالبہ کرتی ہے کہ صرف یقین دہانی تک محدود نہ رہے بلکیں بحریہ ٹاؤن انتظامیہ کو روکنے کے لئے اقدامات کرے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی ، بحریہ ٹاؤن انتظامیہ کے مسلسل زمینوں پر قبضہ اور لوگوں پر حملے کے خلاف جلد احتجاج کا اعلان کرے گی۔