پنجگور:
ایران بارڈر میں تیل کے کاروبار سے منسلک چھوٹے گاڑیوں کے کاروباری لوگوں، مالکان اور ڈرائیورز کا احتجاج. سی پیک روڈ پر دھرنا دیا جس کی وجہ سے ٹریفک معطل رہی.
مظاہرین سے بی این پی کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری میر نزیر احمد بلوچ، بس کوچ اونرز ایسوسی کے صدر آغا شاہ حسین، سابق ناظم پروم عبیداللہ بلوچ اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں ہزاروں افراد کا ذریعہ معاش ایران بارڈر سے منسلک ہے. ایران بارڈر کی بندش گاڑی مالکان اور ڈرائیورز کی تذلیل، چوری ڈکیتی اور سیکورٹی اہلکاروں کی جانب سے سختی سے ہزاروں افراد متاثر ہوئے ہیں.
انہوں نے کہا کہ بارڈر پر ٹوکن سسٹم پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا. انہوں نے مطالبہ کیا کہ سرحدی علاقے کے لوگوں کو ایران سے کاروبار کی اجازت دی جائے بارڈرز پر ان کو تنگ کرنا بند کرکے مشرقی بارڈر کی طرح مغربی بارڈر کے لوگوں کو بھی باعزت طریقے سے کاروبار کی اجازت دی جائے. سی پیک روڈ پر دھرنے کی وجہ سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوگئی. انہوں نے کہا کہ ایک طرف بارڈر پر لوگوں کو تنگ کرکے ان کی تذلیل کی جارہی ہے دوسری جانب چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں سے گاڑی مالکان پریشان ہیں اور بارڈر کو کاروبار کے لیے کھول کر کاروباری لوگوں کو تحفظ فراہم کیا جائے اور ٹوکن سسٹم کے اجراء میں بے قائد گیوں کا نوٹس لیا جائے.
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.