کیچ:
قاسم لبزانکی مجلس مند نے اپنے جاری کردہ بیان میں نوجوان شاعر منصور آزاد کی غیر قانونی طور پر جبری گمشدگی کے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ کراچی جیسے شہر سے دو کتابوں کے مصنف کا اس طرح سے جبری گمشدگی کا شکار ہونا انتہائی حیران کن امر ہے۔
بلوچی زبان کے نوجوان شاعر، رائٹر اور قاسم لبزانکی مجلس مند کے سابقہ نائب صدر منصور آزاد کو 1 اپریل 2021 کی رات دس بجے کے وقت بسم اللہ ہوٹل کراچی سے نامعلوم مسلح افراد نے اغواہ کے بعد لاپتہ کردیا۔
قاسم لبزانکی مجلس نے سندھ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ آف پاکستان سے اپیل کی کہ وہ نوجوان شاعر منصور آزاد کو بازیاب کرانے کی خاطر ازخود نوٹس لیکر اسکی کی بازیابی کو یقینی بنائیں۔ اسکے علاوہ بلوچستان اور سندھ کے تمام ادبی اداروں اور اکیڈمیوں سے مخاطب ہوتے ہوئے انہوں نے گزارش کی کہ وہ اپنی خاموشی کو توڑتے ہوئے جبری گمشدگی کے شکار شاعروں اور ادیبوں کی آواز بنیں۔
انکا کہنا تھا کہ منصور آزاد اگر اسی ہفتے بازیاب نہ ہوئے تو بلوچستان اور سندھ کے ادبی اداروں سے گفت و شنید کے بعد ملکی سطح پر احتجاج کا اعلان کرینگے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.