بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کے ترجمان نے ایران و پاکستان کے متصل سرحدی علاقے حق آباد میں ایرانی سرحدی فورسز کی فائرنگ سے درجنوں بلوچوں کی شہادت کو ایک انسانی المیہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاستِ ایران کی جانب سے ایسے واقعات انتہائی تشویش کے باعث ہیں.
ایرانی فورسز کے ہاتھوں بلوچ قوم بالخصوص نوجوانوں کا اس طرح قتل عام یہ آج کا واقعہ نہیں ہے بلکہ یہ بلوچ نسل کشی کا ایک طویل سلسلہ ہے، بلوچ نوجوان اپنا گزر بسر کرنے کے لئے بارڈر علاقوں میں کئی عرصے سے اسی کاربار سے منسلک ہے، وہاں ایرانی فورسز کی جانب سے ایسے واقعات مزید تشویش کو جنم دینے کا باعث بن رہے ہیں
بائیس فروری کو پیش آنے والے اس اندوہناک واقعہ کی ایرانی ریاست تفتیش کرے اور ذمہ دار مجرموں کو سزا دے۔ ترجمان نے مذید کہا کہ ایرانی فورسز نے درجنوں نہتے بلوچوں کو اس طرح بیدردی سے شہید کرکے انگریزی سامراج کے عہد میں ہونے والے امرتسر کے جلیانہ والا باغ کی یاد تازہ کردی۔
ایران اور پاکستان کے سرحدی علاقوں میں آباد بلوچ خونی,سماجی ,معاشی اور قومیت کے بندھن سے بندھے ہیں اور ان کا دل ایک دوسرے کے ساتھ دھڑکتا ہے۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی) اس اندوہناک واقعے کی شدید مذمت کرتی ہے اور ایرانی حکومت سے یہ اُمید کرتی ہے کہ اس واقعے کی شفاف تفتیش کے بعد مجرموں کو سزا اور ایران میں آباد بلوچ قوم کو انصاف فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گی۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی) نے مزید اپنے بیان میں کہا کہ بلوچ یکجتی کمیٹی (کراچی) اس واقعے کے خلاف ایک سوشل میڈیا کیمپین کا بھی اعلان کرتی ہے اور عوام سے اپیل کرتی ہے کہ ظلم کے خلاف بھرپور آواز اٹھائے۔
Hashtag: #StopBalochGenocide
Time: 7 to 12
Date: 25th February 2021
Day: Thursday
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.