جاپانی حکام نے بتايا ہے کہ کووڈ انيس نامی بيماری کا سبب بننے والے کورونا وائرس کی ايک نئی تبدیل شدہ شکل سامنے آئی ہے، جس کی کم از کم چار مريضوں ميں تشخيص ہو چکی ہے۔ فی الحال اس میوٹیٹد قسم کی خصوصيات واضح نہيں۔
کووڈ انيس کا سبب بننے والے کورونا وائرس کی جاپان ميں ايک نئی شکل دريافت ہوئی ہے۔ دارالحکومت ٹوکيو میں ملکی وزارت صحت نے اتوار کے روز ايک بيان ميں بتايا کہ برازيل سے آنے والی ايک پرواز کے چار مسافروں ميں اس وائرس کی ایک نئی ذیلی قسم کی تشخيص ہوئی ہے۔ يہ مسافر جنوبی امريکی ملک برازيل سے دو جنوری کو جاپان پہنچے تھے اور ہانيڈا انٹرنيشنل ايئر پورٹ پر قرنطينہ کی مدت کے خاتمے پر جب ان کے دوبارہ ٹيسٹ کیے گئے، تو ان ٹیسٹوں کے نتائج مثبت آئے۔ جاپان ميں وبائی امراض کے ملکی انسٹيٹيوٹ کے سربراہ تاکاجی واکيٹا نے بتايا کہ ان مسافروں ميں پائی جانے والی کورونا وائرس کی میوٹیٹڈ قسم اس وائرس کی حال ہی ميں برطانيہ اور جنوبی افريقہ ميں سامنے آنے والی نئی میوٹیشنز سے مختلف ہے۔
جاپان میں چاروں متاثرہ مسافروں ميں اس وائرس کی علامات مختلف ہيں۔ چاليس سال سے زائد عمر کے ايک مرد کو سانس لينے ميں دشواری کے باعث ہسپتال منتقل کر ديا گيا ہے۔ تيس برس سے زيادہ عمر کی ايک خاتون کو گلے ميں خراش اور سر درد کی شکايت ہے۔ ايک ٹين ايجر لڑکے کو بخار ہو گیا جبکہ ايک ٹين ايجر لڑکی ميں فی الحال کوود انیس کی کوئی علامات سامنے نہيں آئیں۔
جاپانی وزارت صحت نے بتايا ہے کہ حال ہی ميں برطانيہ ميں سامنے آنے والی کورونا وائرس کی نئی میوٹیٹڈ شکل کی بھی تين مريضوں ميں تشخیص ہوئی ہے۔ نئے کورونا وائرس کی اس مخصوص قسم کے بارے ميں طبی ماہرين کا خيال ہے کہ يہ زيادہ تيزی سے پھيلنے کی صلاحيت رکھتی ہے۔ برطانيہ اور جنوبی افريقہ ميں اس وائرس کی نئی میوٹیشن کی تشخیص کے تناظر ميں جنوری کے آخر تک جاپان نے اپنے ہاں تمام غير ملکيوں کے داخلے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
Source: DW
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.