کراچی کی انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے چینی قونصل خانے پر حملے کے الزام میں گرفتار پانچ ملزمان پر فردِ جرم عائد کردی ہے۔ تاہم پانچوں گرفتار ملزمان نے ان الزامات سے انکار کیا ہے جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہوں کو طلب کرلیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تمام ملزمان کا تعلق کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) سے ہے جو بلوچستان کو آزاد ملک بنانے کے لیے مسلح کارروائیاں کر رہی ہے۔
چینی قونصل خانے پر حملے کا مقدمہ بھی کالعدم بلوچ لبریشن آرمی کے خلاف سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔
ایف آئی آر کے مطابق بی ایل اے کو غیر ملکی خفیہ ادارے کی حمایت حاصل ہے اور حملے کا مقصد پاک چین تعلقات کو خراب کرنا بتایا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق حملے میں نو گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا تھا۔ کیس میں گرفتار ملزمان کے نام عبدالطیف، محمد حسنین، نادر خان عرف عارف بلیدی، ہاشم عرف علی احمد اور محمد اسلم مغیری بتائے گئے ہیں۔
اسی کیس میں عدالت نے 15 مفرور ملزمان کو گزشتہ سماعت کے موقع پر اشتہاری بھی قرار دے دیا تھا۔ ان میں حربیار مری، اسلم بلوچ عرف اچھو، نور بخش مینگل، کریم مری، رحمان گُل، کمانڈر نصیر، حمل مری، آغا شیر دل اور دیگر شامل ہیں۔
عدالت نے تفتیشی افسر کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ کے بعد مفرور ملزمان کی تمام منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کو ضبط کرنے کا حکم دیا تھا جب کہ مفرور ملزمان کی گرفتاری کے دائمی وارنٹس بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔
Source: VOA URDU
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.