پاکستان میں حزبِ اختلاف کی جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے زیرِ اہتمام حکمران جماعت پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کیس کے فوری فیصلے کے مطالبے کے لیے الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کیا گیا۔
منگل کو اسلام آباد کی شارع دستور پر واقع الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرے میں پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے رہنما مولانا فضل الرحمٰن، مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز، بلوچ رہنما سردار اختر مینگل، آفتاب شیرپاؤ، امیر حیدر خان ہوتی، پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ سات سال سے زیرِ التوا ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ ہم الیکشن کمیشن کو اُن کی آئینی ذمہ داری یاد دلانے آئے ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنے جرم کا اعتراف کر چکے ہیں۔ لہذٰا اب فیصلے کا نہیں بلکہ سزا دینے کا وقت ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے عمران خان کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ وہ دوسروں کے احتساب کا تو مطالبہ کرتے ہیں۔ لیکن اپنی جماعت کے خلاف سات سال سے زیرِ التوا کیس کو مزید طول دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے تصدیق کی ہے کہ تحریک انصاف کو ملنے والی فنڈنگ میں کئی اکاؤنٹس کو چھپایا گیا۔
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ہمیں کہا جاتا ہے کہ اداروں پر تنقید نہ کریں۔ ادارے آسمان سے نہیں اُترے۔ اداروں کے جرائم کی وجہ سے پاکستان ٹوٹا اور پاکستان مسائل سے دوچار ہوا۔
انہوں نے کہا کہ آج چین، ایران اور دیگر دوست ممالک بھی پاکستان پر اعتبار کرنے کو تیار نہیں ہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن کے بقول الیکشن کمیشن مصلحت کا شکار ہے اور اگر الیکشن کمیشن نے انصاف کے تقاضے پورے نہ کیے تو ہم آئندہ الیکشن میں اس پر اعتبار نہیں کریں گے۔
احتجاجی مظاہرے سے پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف، عوامی نیشنل پارٹی کے امیر حیدر خان ہوتی، آفتاب شیر پاؤ اور اختر مینگل نے بھی خطاب کیا۔
Source: VOA URDU