کوئٹہ:
فری بلوچستان موومنٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بانُک کریمہ بلوچ کی میت کو پاکستانی ریاست کی جانب سے سرکاری تحویل میں لینے اور تدفین میں رکاوٹ ڈالنے کی ریاستی پالیسی قابل مزمت ہے۔ ریاست کی جانب سے بلوچ قومی تحریک سے وابستہ رہنماؤں اور جہدکاروں کے خاندانوں کو ہراساں کرنا اور شہداء کی تدفین میں رکاوٹیں ڈالنا بلوچ شہدا کے قبروں کی بے حرمتی کرنا ریاست پاکستان کا پرانا وطیرہ رہا ہے. اس طرح کی تہزیب سے عاری حرکت ریاستی شکست کی واضح دلیل ہے.
انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ بلوچ آزادی پسند سیاسی کیڈرز وجہدکاروں سے پاکستان کو روز اول سے ہی خطرہ رہا ہے لیکن آج جب بلوچ شہداء کی میتوں سے ریاست کو خطرہ محسوس ہورہا ہے اس کو حواس باختگی کے سوا کوئی دوسرا نام نہیں دیا جا سکتا.
ایف بی ایم نے اپنے مرکزی بیان میں کہا کہ بلوچ شہداء کے قربانیوں کی بدولت دوسرے اقوام کے سامنے ہمارے سر فخر سے بلند ہیں۔ بلوچ شہداء نے گلزمین کی آزادی کیلئے اپنی زندگیوں کو قربان کیا۔ ریاست پاکستان کا مقبوضہ بلوچستان سے اخلاقی، سیاسی اور معاشی طور پر جنازه نکل چکا ہے۔ فقط قابض فوج کی سفاکیت کا راج باقی ہے، جسکا آج کے جدید دور میں کسی قسم کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.