امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے منگل کے روز دعوی کیا کہ شدت پسند گروپ القاعدہ نے ایران میں نیا ٹھکانہ قائم کر لیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عسکریت پسند گروپ نے ایران کے اندر اپنے پاوں اس قدر مضبوط کر لیے ہیں کہ امریکا کے لیے اس کے ارکان کو نشانہ بنانا بہت مشکل ہو گیا ہے۔
مائیک پومپیو نے یہ دعوی اخبار ‘نیو یارک ٹائمز’ کی اس خبر کے تناظر میں کیا ہے، جس میں کہاگیا تھا کہ القاعدہ کے ایک بڑے لیڈر ابو محمد المصری کو ایران میں گزشتہ برس ایک اسرائیلی آپریشن میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔ حالانکہ ایران نے اس خبر کی سختی سے تردید کی تھی۔
واشنگٹن کے نیشنل پریس کلب میں صحافیوں سے بات چیت میں پومپیو نے کہا، ”ایران میں المصری کی موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم آج یہاں کھڑے ہیں، القاعدہ کا نیاگھر اب اسلامی جمہوریہ ایران ہے۔”
ان کا کہنا تھا، ”ایران حقیقت میں نیا افغانستان ہے،۔۔۔ جغرافیائی اعتبار سے القاعدہ کا ایک نیا مرکز۔ افغانستان کے برعکس، جب القاعدہ پہاڑوں میں چھپا ہوا رہتا تھا، آج القاعدہ ایرانی حکومت کے زبردست تحفظ کے ماحول میں کام کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا، ”تہران شدت پسند گروہوں اور ان کے لیڈروں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کر رہا ہے اور دنیا بھر میں آزادنہ روابط استوار کرنے کے لیے اس نے القاعدہ کو چندہ جمع کرنے کی بھی اجازت دے رکھی ہے تاکہ وہ ان تمام کارروائیوں کو پھر سے انجام دے سکے جن کے لیے پہلے وہ افغانستان اور پاکستان کی سرزمین استعمال کیا کرتا تھا۔”
Source: DW
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.