:پاکستان
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے آئینی بحران پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔،اور سندھ بار کونسل نے تحریک عدم اعتماد مستردکرنے کو غیرآئینی قرار دے دیا۔
سپریم کورٹ بار کی جانب سے دائر آئینی درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدم اعتماد پر ووٹ لازم تھا اسپیکر رولنگ سے اسے ختم نہیں کر سکتا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر کی رولنگ آرٹیکل 95 (2)سے متصادم ہے، آرٹیکل 58 ون کے تحت اگر وزیر اعظم کیخلاف عدم اعتماد ہو تو وہ اسمبلی تحلیل کی ایڈوائس بھی نہیں کر سکتا۔
دوسری جانب سندھ بار کونسل نے بھی تحریک عدم اعتماد مستردکرنے کو غیرآئینی قرار دے دیا۔سندھ بار کونسل کے مطابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کےغیرقانونی عمل کی مذمت کرتے ہیں۔
سندھ بارکونسل کا کہنا تھاکہ وزیراعظم نے اسمبلی تحلیل کرنے کی غیرقانونی اور غیرآئینی ایڈوائس بھییجی،صدر،وزیراعظم،ڈپٹی اسپیکرکا اقدام سنگین غداری کے زمرےمیں آتا ہے۔
سندھ بار کونسل نے مطالبہ کیا کہ چیف جسٹس پاکستان اداروں اورملک کوآئینی بحران سے بچائیں۔
وائس چیئرمین سندھ بارکونسل ذوالفقارجلبانی نے اعلان کیا کہ موجودہ آئینی صورت حال پرسپریم کورٹ سےرجوع کریں گے۔ان کا کہناتھاکہ وکلا ملک میں آئین کی بالادستی کیلئے کسی جدوجہد سے گریز نہیں کریں گے۔
خیال رہے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کیخلاف کل بروز اتوار تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہونی تھی تاہم ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے تحریک کو آئین کے خلاف قرار دے کر مسترد کردیا جس کے بعدعمران خان نے اپنےخطاب میں کہا کہ انہوں نے پاکستان کے صدر کو اسمبلی تحلیل کرنے کا کہہ دیا ہے قوم الیکشن کی تیاری کرے۔اورعمران خان کے خطاب کے بعدپاکستان کے صدر عارف علوی نے قومی اسمبلی تحلیل کردی تاہم اپوزیشن نے اس سارے عمل کو غیر آئینی قرار دیا اور اسمبلی کے اندر ہی دھرنا دے دیا۔