عالمی سطح پر منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے تدارک کی نگرانی کرنے والے ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کا اجلاس فرانس کے دارالحکومت پیرس میں شروع ہو گیا ہے جس میں پاکستان کے لیے تجویز کردہ ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جائے گا۔
عالمی تنظیم کے 22 سے 25 فروری تک جاری رہنے والے اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے یا برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
پاکستان کے حکام پرامید ہیں کہ اٹھائے گئے اقدامات کے نتیجے میں اسے گرے لسٹ سے نکال دیا جائے گا۔
تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عالمی سیاست کی ضروریات کے تحت پاکستان کی قابلِ قدر کارگردگی کے باوجود پابندی کی فہرست میں برقرار رکھا جاسکتا ہے۔
پاکستان کے مالیاتی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ماہرین پر مشتمل وفد وفاقی وزیر حماد اظہر کہ سربراہی میں ویڈیو لنک کے ذریعے ایف اے ٹی ایف اجلاس کو اپنے اقدامات سے آگاہ کرے گا۔
پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر عملدرآمد کی کارکردگی اطمینان بخش ہے اور اٹھائے گئے اقدامات کے نتیجے میں گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے پرامید ہیں۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان حفیظ چوہدری کہتے ہیں کہ وہ پر امید ہیں کہ ایف اے ٹی ایف پاکستان کے اقدامات کو سراہے گا۔
پیرس میں مقیم سینئر پاکستانی صحافی یونس خان کہتے ہیں کہ ایف اے ٹی ایف کے ورکنگ گروپ کے اجلاس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جیوری منقسم ہے اور یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ بہترین صورتِ حال میں بھی پاکستان کو جون تک نگرانی کی فہرست میں برقرار رکھا جائے گا۔
وائس آف امریکہ سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکام مثبت نتیجے کے لیے کافی پیش رفت کا دعویٰ کرتے ہیں تاہم سفارتی سطح پر یہ کوششیں ناکافی دیکھائی دیتی ہیں۔
یونس خان کہتے ہیں ایف اے ٹی ایف کی فیصلہ سازی میں عالمی سیاست اثر انداز ہوتی ہے اور پاکستان فیصلہ سازی میں کردار رکھنے والے ممالک کے سامنے اپنا مؤقف مؤثر انداز میں نہیں رکھ سکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرانس جہاں ایف اے ٹی ایف کا ہیڈکوارٹر واقع ہے اس کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کافی نچلے درجے پر جاچکے ہیں جو کہ اسلام آباد کی گرے لسٹ سے نکلنے کی خواہش کی راہ میں رکاوٹ ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں رونما ہونے والے حالیہ واقعات جن میں امریکی صحافی ڈینئل پرل کے مقدمے میں عمر شیخ کی رہائی اور نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کو تحریکِ طالبان کے سابق ترجمان کی ٹوئٹر پر دھمکی پاکستان کے اقدامات پر سوالات کا جواز مہیا کریں گے۔
Courtesy: VOA URDU