بدعنوانی کے خلاف عالمی سطح پر جدوجہد کرنے والی تنظیم ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی طرف سے منگل 25 جنوری کو اس کا سال 2021ء کے لیے گلوبل کرپشن انڈکس جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق پاکستان میں کرپشن بڑھا ہے-
کرپشن پرسیپشن انڈکس (سی پی آئی) جو اس بات کی پیمائش کرتی ہے کہ کسی ملک کے پبلک سیکٹر کو اس کے ماہرین اور کاروباری افراد کس قدر کرپٹ سمجھتے ہیں، صفر سے 100 کے پیمانے کا استعمال کرتا ہے جہاں صفر انتہائی کرپٹ ہے اور 100 بہت صاف ہے۔ 2020 میں، پاکستان کا سی پی آئی 31 تھا اور یہ 180 ممالک میں 124 نمبر پر تھا۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق ملک کا بدعنوانی کا سکور اب بگڑ کر 28 ہو گیا ہے جب کہ یہ انڈیکس میں کل ممالک میں سے 140 ویں نمبر پر ہے۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ وہ ممالک جو شہری آزادیوں کی مسلسل خلاف ورزی کرتے ہیں سی پی آئی میں ان کا نمبر کم ہے۔ بدعنوانی کے خلاف جنگ میں لاپرواہی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بڑھاتی ہے اور جمہوریت کو کمزور کرتی ہے اور جیسے جیسے یہ حقوق اور آزادیاں ختم ہوتی ہیں اور جمہوریت زوال پذیر ہوتی ہے، آمریت اپنی جگہ لے لیتی ہے، جس سے بدعنوانی کی سطح بھی بلند ہوتی ہے۔