کراچی:
ملیر ایکسپریس وے کے متاثرین اور سماجی کارکن نے منصوبے کی تعمیر کو عدالتوں میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔nکراچی پریس کلب میں متاثرین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب میں سماجی کارکن اور سندھ ہائی کورٹ کے وکیل کاظم حسین مہیسر نے منصوبے کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا۔
کاظم حسین مہیسر کا کہنا تھا کہ وہ ملیر ایکسپریس وے کی تعمیر کے خلاف سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ٹریبونل اور سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کریں گے۔ مزید کہا کہ ہم نے ملیر ایکسپریس وے کی تعمیر کو چیلنج کرنے کے لیے قانونی آپشنز کو استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ منصوبے سے شہریوں کے بنیادی حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ملیر ایکسپریس وے کی تعمیر ماحولیاتی ایکٹ 2014 کی سراسر خلاف ورزی ہے اور پراجیکٹ انوائرمنٹل انفیکٹ اسیسمنٹ رپورٹ بھی مقامی رہائشیوں کے مسائل کا ازالہ کیے بغیر منظور کی گئی، ہم اس منصوبے کے خلاف ہر پلیٹ فارم پر آواز اٹھائیں گے۔
کراچی اربن لیب کی ڈاکٹر نوشین انور نے ملیر ایکسرپیس وے کی تعمیر کو گلوبل وارمنگ میں اضافے کی وجہ قرار دیدیا۔ انہوں نے کہا کہ سبز جگہوں کا خاتمہ کراچی اور اس کے لوگوں کے لیے ایک خطرناک علامت ہے-
منصوبے کے ایک اور متاثرہ حفیظ بلوچ کا کہنا تھا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اس منصوبے پر عمل درآمد کرنے والوں کے خلاف کچھ نہیں کر رہی ہیں، ملیر ایکسپریس وے کا بنیادی مقصد ڈی ایچ اے کو بحریہ ٹاؤن سے جوڑنا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ اس منصوبے سے ملیر کے لوگوں کو کیا ملے گا۔
- CAP to hold a side event on Balochistan at the United Nations - March 14, 2023
- ولی کاکڑ! تمہیں ضرور یاد ہوگا، گورنر تعینات ہونے پر ولی کاکڑ کو بلوچ رہنماء جاوید مینگل کا پیغام - March 6, 2023
- زمینداروں نے بجلی کی بندش کیخلاف بلوچستان میں شاہراہیں بند کردیں، لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا مطالبہ - March 2, 2023