پاکستان چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحفظ اور سلامتی سے متعلق مشترکہ ورکنگ گروپ کا 9واں اجلاس اتوار کو چینی سفارتخانے میں ہوا۔ دونوں اطراف نے باہمی کوششوں کے ذریعے پاکستان میں چینی شہریوں اور منصوبوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے مختلف ایجنڈوں پر بحث ہوا اور سی پیک کے مخالف مقامی طاقتوں خلاف ملکر مقابلہ کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
اجلاس کی مشترکہ صدارت اسپیشل سیکریٹری وزارت داخلہ سیف انجم اور دائریکٹر جنرل وزارت پبلک سکیورٹی چین نے کی۔ اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ پاکستان میں سی پیک منصوبوں کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانا دوطرفہ تعلقات کو آگے بڑھانے میں بہت اہمیت کا حامل ہے۔
دو طرفہ تعلقات کی کوششوں کو مزید فروغ دینے کیلئے مختلف مشترکہ اقدامات پر اصولی اتفاق کیا گیا جس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں میں تعاون کو مزید فروغ دینا اور انکی استعداد کار میں اضافہ شامل ہے۔
فورم نے نان کوریڈور منصوبوں کی سکیورٹی کے لیے علیحدہ جوائنٹ ورکنگ گروپ کے قیام کی تجویز پر بھی غور کیا۔
نکی ایشیاء کے رپورٹ کے مطابق جون کے مہینے میں چینی وزارت خارجہ نے پاکستان سے کہا کہ وہ ایک چینی سیکیورٹی کمپنی کو پاکستان کے اندر کام کرنے کی اجازت دے۔ رپورٹ کے مطابق اس بات کا اعتراف اخبار کو موجودہ حکومت کے دو وزراء کی جانب سے کی گئی ہے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.