لندن:
حقوق انسانی کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سزائے موت کے حوالے سے اپنی سالانہ رپورٹ منگل کے روز جاری کی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کووڈ پابندیوں میں نرمی کے بعد موت کی سزاوں پر عمل درآمد میں اضافہ ہوا ہے۔ تاہم اس دوران دنیا کے بہت سے ممالک سزائے موت کو ختم کرنے کی سمت میں قدم بڑھاتے ہوئے بھی نظر آئے۔
ایمنسٹی کی رپورٹ کے مطابق سن 2021 میں مجموعی طور پر 579 افراد کی سزائے موت پر عمل درآمد کی گئی۔ جو کہ اس سے گزشتہ برس کے مقابلے 20 فیصد زیادہ ہے۔ تاہم رپورٹ میں ہر ملک میں ہر ایک سزائے موت کی تفصیل نہیں دی گئی ہے۔
ایمنسٹی کا کہنا ہے کہ چین، ویت نام اور شمالی کوریا ہزاروں کی تعداد میں سزائے موت دینے کے لیے بدنام ہیں تاہم حکومتی سینسرشپ کی وجہ سے ان ملکوں میں دی جانے والی سزائے موت کی اصل تعداد کا علم نہیں ہوپاتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایران نے سن 2021 میں 314 افراد کو سزائے موت دی جب کہ سن 2020 میں یہ تعداد 246 تھی۔ دوسری جانب دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں کے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ایران میں سن 2021 میں پھانسی کی سزا پانے والے 314 افراد کی 21 فیصد کا تعلق بلوچ قومیت سے ہے-
- CAP to hold a side event on Balochistan at the United Nations - March 14, 2023
- ولی کاکڑ! تمہیں ضرور یاد ہوگا، گورنر تعینات ہونے پر ولی کاکڑ کو بلوچ رہنماء جاوید مینگل کا پیغام - March 6, 2023
- زمینداروں نے بجلی کی بندش کیخلاف بلوچستان میں شاہراہیں بند کردیں، لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا مطالبہ - March 2, 2023