جوہری سرگرمیوں پر نگاہ رکھنے والی اقوام متحدہ کی ایجنسی آئی اے ای اے نے ایران پر تنقید کی ہے کہ وہ غیر اعلانیہ مقامات پر ملنے والے یورینیم کے ذرات کی موجودگی کی وضاحت کرنے میں ناکام رہا ہے۔ اس حوالے سے مغربی طاقتوں نے ایک قرارداد میں ایران سے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کی جوہری ایجنسی کے ساتھ تعاون کرے۔ اسرائیل اور سعودی عرب نے اس قرارداد کی تعریف کی جبکہ روس اور چین نے اس کی مخالفت کی اور ایران نے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ قبل ازیں ایران نے ایسے دو کیمروں کو بند کردیا تھا جنہیں اقوام متحدہ کے معائنہ کاروں نے یورینیم کی افزودگی پر نگاہ رکھنے کے لیے نصب کیا تھا۔ اس قرارداد کی منظوری سے پہلے آئی اے ای اے نے اپنے رکن ملکوں کو بتایا کہ ایران نے ایک زیر زمین جوہری توانائی کے پلانٹ میں آئی آر۔6 سینٹری فیوجِس کی تنصیب شروع کردی ہے۔ ایجنسی نے مزید کہا کہ تہران مزید دو کلسٹرز کا اضافہ کرنا چاہتا ہے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.