عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ، پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کی ٹیم نے”اسٹاف لیول ایگریمنٹ” پر اتفاق کر لیا ہے جس کی آئی ایم ایف کے ایگزیکیوٹیو بورڈ سے منظوری ابھی باقی ہے۔
اس معاہدے سے آئی ایم ایف کی ایکسٹینڈیڈ فنڈ فسیلیٹی (ای ایف ایف) کے تحت پاکستان کو دی جانے والی قرض کی رقم 4.2 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی اور اس میں سات ارب ڈالر تک کا اضافہ ہوسکتا ہے اور اگلے سال جون تک اس کی توسیع ہوسکتی ہے۔
آئی ایم ایف کی ٹیم کے سربراہ نیتھن پورٹر نے ایک بیان میں کہا، “پاکستان اس وقت ایک مشکل معاشی موڑ پر ہے۔” انہوں نے کہا کہ”اس کے لیے بیرونی عوامل کے ساتھ ساتھ حکومتی پالیسیاں بھی ذمہ دار ہیں۔”
آئی ایم ایف کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو ایک ارب 17 کروڑ ڈالر دستیاب ہوں گے تاہم پاکستان کو حالیہ بجٹ پر سختی سے عمل کرنا ہوگا۔ اور پاکستانی حکام کو عالمی معیشت اور مالیاتی منڈیوں میں بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتِ حال کو دیکھتے ہوئے قرض پروگرام کے مقاصد پورا کرنے کے لیے ضروری اضافی اقدامات کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.