بی ایس او یونیورسٹی آف بلوچستان یونٹ کے ترجمان نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی نااہلی اور غلط انتظامی پالیسیوں نے طالبعلموں کے مستقبل کو داؤ پر لگا دیاہے۔ ہر سال ہزاروں کی تعداد میں بی اے اور بی ایس سی کے امیدوار امتحانات کیلئے فارم جمع کرتے ہیں لیکن ہمیشہ سینکڑوں امیدواروں کےامتحانی سلپ میں غلطیاں پائی جاتی ہیں۔جبکہ انتظامیہ کی اپنی غلطیوں کا غمیازہ غریب طالبعلموں کو بگھتنا پڑتا ہے۔
یونیورسٹی یونٹ کے ترجمان نے مزید کہا کہ جامعہ میں پرائیوٹ امتحانات کے حوالے سے کوئی جامعہ پالیسی نہیں ہے۔ وائس چانسلر،پرو وائس چانسلر اور دیگر انتظامی افسران کی سربراہی میں امتحانات کو کرپشن کا ذریعہ بنا دیا گیا ہے۔ان مسائل پر بارہا وائس چانسلر،پرو وائس چانسلر سمیت رجسٹرار و دیگر انتظامی ذمہ داران کو آگاہ بھی کیا جاچکا ہے۔لیکن اسکے باوجود مسائل کی حل کے بجائے انتظامیہ جان چڑا رہی ہے۔
شعبہ امتحانات کی حالت زار پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ بی اے کے نتائج کا اعلان ہوئے دو دن ہوچکے ہیں مگر جان بوجھ کر بہت سے طالبعلموں کی نتائج کو ویب سائٹس پر آویزاں نہیں کیا جارہا جس سے تمام امیدوار پریشانی میں مبتلاء ہیں۔ جدید ٹیکنالوجی کا سہارا لیتے ہوئے تمام جامعات اور امتحانات کے شعبہ جات ایک ہی گھنٹے میں سسٹمیٹک طریقہ سے نتائج کو اپلوڈ کرتے ہیں۔
جامعہ بلوچستان میں ہمیشہ اس معاملے پر سست روی سے کام لیا جاتا ہے۔ نتائج روکنے سے بے شمار طالبعلم ایم اے میں داخلوں کیلئے اہل نہیں ہوسکتے۔ یہ عمل طالبعلم کی تعلیمی کیرئیر کو دانستہ طور پر برباد کرنے کا مترادف ہے جس پر بی ایس او کسی بھی صورت میں سمجھوتہ نہیں کرے گی۔
یونیورسٹی یونٹ کے ترجمان نے کہا ہے کہ اگر دو دن میں یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طالبعلموں کے امتحانی نتائج کو اپلوڈ نہیں کیا گیا تو انتظامیہ کے سامنے شدید احتجاج کیا جائے گا۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.