وزیراعظم پاکستان کی جانب سے گوادر کو مزید 100 میگاواٹ اضافی بجلی کے منصوبے کا افتتاح کے باوجود گوادر شہر میں بجلی کا بحران ختم نہ ہوسکا۔
بجلی کے ستائے ہوئے شہریوں نے سڑکیں بلاک کردیں۔
ایران سے 100 میگاواٹ اضافی بجلی کی فراہمی کے باجود بھی گوادر شہر میں بجلی کا بحران بدستور جاری ہے کیسکو روازنہ 6 سے 7 گھنٹے کے دورانیہ کے ساتھ بجلی کی لوڈشیڈنگ کررہا ہے جبکہ دوسری طرف بجلی کی فراہمی کا نظام بھی بوسیدہ ہوچکا ہے، جس کے نتیجے میں آئے روز تاروں کا ٹوٹنا اور بجلی کے ٹرانسفارمرز کا جلنا معمول بن گیا ہے۔
جبکہ شہر کے مشہور تجارتی مرکز ملا فاضل کے اطراف میں واقع رہائشی علاقوں میں بجلی کے ٹرانسفارمرز جلنے کے باعث متاثرہ علاقوں میں گزشتہ کئی دنوں سے بجلی کی سپلائی منقطع ہے جس پر بجلی کے ستائے ہوئے شہریوں نے باہر نکل کر ٹائر جلائے اور سڑکیں بلاک کردیں۔
یاد رہے کہ وزیراعظم پاکستان نے 18 مئی کو ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہمراہ پاک ایران بارڈر پر ایران سے گوادر کو مزید 100 میگاواٹ اضافی بجلی کی فراہمی کے منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کیا تھا جو سسٹم میں بھی داخل کیا گیا لیکن گوادر شہر اس منصوبے سے بوجوہ فیضیاب نہیں ہورہا ہے۔