حالیہ شدید بارشوں کے بعد شہریوں کے مشکلات کم ہونے کے بجائے مزید بڑھ گئی ہیں ضلع بھر میں ملیریا نے قیامت ڈھادی دس روز کے دوران چار بچوں سمیت کم از کم نو افراد جاں بحق جبکہ سینکڑوں افراد شدید بخار میں مبتلا ہوکر ہسپتالوں میں داخل ہوگئے مریضوں کی سرکاری و نجی ہسپتالوں میں داخل ہونے کے باعث ہسپتالوں میں جگہ کم پڑ گئی ہے سینئر ڈاکٹر اور سابق میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈی ایچ کیو ہسپتال ڈیرہ بگٹی ڈاکٹر ستیش کمار کے مطابق ملیریا سے متاثر سینکڑوں مریضوں کی روزانہ آمد کے باعث بخار کم کرنے والی ادویات کی بھی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے بخار کم کرنے والی اکثر دوائیاں مارکیٹ سے غائب ہوگئی ہیں دوسری جانب ڈپٹی کمشنر ڈیرہ بگٹی ممتاز کھیتران نے اپنے ایک سوشل میڈیا وڈیو پیغام میں کہا ھے کہ انتظامیہ جلد ہی ملیریا کے روپ تھام کے لئے میڈیکل کیمپس کے انعقاد کے علاوہ مچھر مار سپرے اور مچھر سے بچانے والی مچھر دانیاں شہریوں میں تقسیم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جبکہ ضلع بھر میں ڈاکٹرز کی کمی کے باعث حکومت کی جانب سے معاہدے کے مطابق ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ڈاکٹرز بھی ضلع میں پہنچ کر لوگوں کا علاج معالجہ شروع کردینگے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.