پیرکوہ/ڈیرہ بگٹی:
بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی پینے کے صاف پانی کی شدید قلت کی وجہ سے ہیضے کی وباء گھمبیر صورتحال اختیار کر چکی ہے- اس وباء سے اب تک دو اموات ہوئیں ہیں جن میں ایک خاتون اور ایک بچہ شامل ہیں۔ حکام کی توجہ اس گھمبیر مسلہ پر دلانے کے لئے علاقہ مکین سوشل میڈیا پہ علاقہ کی ابتر ہوتی صورتحال کو اجاگر کر رہے ہیں-
میڈیا رپورٹس کے گزشتہ 25 روز کے دوران ضلع میں ہیضے کے 979 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ اس وباء سے اب تک دو اموات ہوئیں ہیں جن میں ایک خاتون اور ایک بچہ شامل ہیں۔ محکمہ صحت نے ڈیرہ بگٹی میں سرکاری طور پر ہیضے کی وباء کا اعلان کردیا ہے- رپورٹ کے مطابق ضلعی صحت کی ٹیم ضلع میں ہیضے کی وباء پر کنٹرول کےلئے بھرپورکوشش کررہی ہے، تاہم ڈیرہ بگٹی کے علاقے پیرکوہ میں ہیضے کی وباء کی صورتحال گھمبیر ہورہی ہے اور ہیضے کی وبا پھوٹنے کے بعد اینٹی بائیوٹک کی کمی کا سامنا ہے، وباء پر قابو پانے کےلئے اینٹی بائیوٹک کی شدید ضرورت ہے، دوسری جانب محکمہ صحت کے مطابق وباءکے پھیلنے کی بڑی وجہ پینے کے لئے آلودہ پانی کا استعمال ہے- پیرکوہ و گردونواح میں شہریوں کو پینے کے لئے صاف پانی دستیات نہیں اور اس صورتحال میں محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اب تک متاثرہ آبادی کو صاف پانی فراہم نہیں کر پارہا ڈائریکٹر جنرل محکمہ صحت نے ڈیرہ بگٹی میں ہیضے کی وباءاورصوبے میں اسہال کی بیماری کی صورتحال پر میٹنگ کال کرلی ہے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.