اہلیان پنجگور کا دھرنا چوتھے دن میں داخل ہو گیا۔ جب تک بلوچ فرزند شہید داد جان عنایت کو انصاف فراہم نہیں کیا جاتا یہ دھرنا نا صرف جاری رہے گا بلکہ مرحلہ وار اس دھرنے اور احتجاج کے طریقہ کار میں شدت لایا جائے گا۔
پنجگور جسٹس فار شہید داد جان عنایت یکجہتی کمیٹی، آل پارٹیز، سول سوسائٹی اور طلباء تنظیموں کی زیر اہتمام شہید داد جان بلوچ کے قاتلوں کی عدم گرفتاری اور پنجگور کے بگھڑتے ہوئے امن وامان کی صورتحال کے خلاف ڈی سی آفس کے سامنے دھرنا چوتھے روز میں داخل ہوگیا- دھرنے میں سیاسی رہنماؤں، سول سوسائٹی، خواتینِ بچوں اور طلباء کی بڑی تعداد میں شرکت جاری ہے- دھرنے سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دھرنے کا مقصد پنجگور میں قیام امن اور شہید داد جان عنایت سمیت پنجگور سے تعلق رکھنے والے دیگر شہدا کے قاتلوں کی گرفتاری ہے- پنجگور کے عوام امن چاہتے ہیں مگر افسوس کا مقام ہے کہ نوجوانوں کو بے دردی سے قتل کرکے نامعلوم تصور کرکے خاموشی اختیار کیا جاتا ہے- انہوں نے کہا کہ اگر اختیار دار بے بس ہوں تو یہ ہمارے لیے المیہ سے کم نہیں ہے کیونکہ ریاست اور اختیار دار عوام کے محافظ ہوتے ہیں لیکن افسوس وہ اپنی زمہ داری پوری نہیں کر پارہے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جو بیڈ اور گڈ طالبان کا نعرہ پیش کیا گیا ہے اسی پالیسی کو پنجگور میں گڈ اور بیڈ بلوچ کے نام سے آزمایا جارہا ہے- انہوں نے شہید داد جان عنایت کے قاتلوں کی گرفتاری اور پنجگور کے امن بحال کرنے کا مطالبہ کیا-
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.