بلوچستان کے ضلع پنجگور میں مقامی لوگوں نے خواتین و بچوں سمیت ایک احتجاجی ریلی نکالی اور ڈپٹی کمشنر پنجگور کے دفتر کے سامنے دھرنا دیا- مظاہرین نے حال ہی میں پنجگور سے جبری گمشدہ کے جانے والے پولیس اہلکار باب جان کی بازیابی و نوجوان فٹبالر داد جان بلوچ کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے پنجگور وشبود کے رہائشی پولیس ملازم باب جان کو گھر کے قریب پولیس تھانہ وشبود سے چند قدم کے فاصلے پر نامعلوم افراد اغواء کرکے اپنے ساتھ لے گئے جو تاحال لاپتہ ہیں۔ مظاہرین کے مطابق پولیس کو رپورٹ کرنے کے باوجود مغوی تاحال لاپتہ ہے اور اس کے بارے میں کوئی سراغ نہیں مل سکا کہ وہ کہاں ہے۔ مظاہرین نے گذشتہ ماہ قتل ہونے والے فٹبالر داد بلوچ کے قاتلوں کی گرفتاری کا بھی مطالبہ کیا-
اس حوالے سے پنجگور سول سوسائٹی نے بھی کہا ہے کہ وہ آج حوالدار باب جان بلوچ کی بازیابی کے لئیے نکالی جانی والی پرُامن احتجاجی ریلی کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور باب جان کے لواحقین کے ساتھ کھڑے رہنے کا عزم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجگور انتظامیہ اپنے ایک حوالدار کو کئی دنوں سے بازیاب نہیں کرپائی ہے جو کہ نہایت تشویش ناک بات ہے۔ انہوں نے پنجگور سول سوسائٹی کے ممبران سے درخواست کی کہ وہ اس احتجاج میں بھرپور شرکت کریں۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.