پسنی میں 56 کروڑ کی لاگت سے تعمیر ہونے والی فش ہاربر جیٹی کی بندش سے ہزاروں ماہی گیروں کا روزگار شدید متاثر- عدم ڈریجنگ کے باعث جیٹی منوں مٹی میں دھنس چکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پسنی فش ہاربر جیٹی گزشتہ پندرہ سالوں سے غیر فعال ہے جس کے باعث ہر قسم کے کاروبار کے لئے بند ہے جیٹی کی عدم ڈریجنگ نہ ہونے سے پسنی سمیت گرد و نواح میں ہزاروں کی تعداد میں مقامی ماہی گیروں کا روزگار شدید متاثر ہے- چونکہ ساحلی علاقوں میں لوگوں کا ذرائع معاش ماہی گیری کے شعبے سے منسلک ہے، فش ہاربر جیٹی کی عدم ڈریجنگ اور غیر فحال ہونے سے مقامی ماہی گیروں کے روزگار متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ علاقے کی معیشت بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.