ضلع لسبیلہ کے دور دراز پہاڑی علاقوں پر مشتمل سب ڈویڑن کنراج میں قائم دودر چائنا پروجیکٹ میں کام کرنے والے مقامی ورکرز نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے دودر چائنا پروجیکٹ کی انتظامیہ جن میں ملکی و غیر ملکی شامل ہیں کی جانب سے 3 سال قبل کرونا وائرس سے بچاؤ کے نام پر 3 سالوں سے دودر چائنا پروجیکٹ کا مین گیٹ بند کر کے مقامی ورکرز پروجیکٹ کے ایریا میں ورکرز کالونی میں بند کر دیا ہے
جس کی وجہ سے 3 سالوں سے کرونا وائرس کے نام پر دودر چائنا پروجیکٹ کے ورکرز کالونی میں بند مقامی ورکرز کا اپنے عزیز و اقارب کے ساتھ رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے وہ ذہنی طور پر مرض ہوکر رہ گئے ہیں دودر چائنا پروجیکٹ میں کام کرنے والے مقامی ورکرز کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے نام پر رائج کیے گئے ایس او پیز ختم کیے گئے ہیں ہمارے ملک کی تمام فیکٹریوں اور بازاروں میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے لگائی گئی پابندیاں ختم کردی گئی ہیں
مگر دودر چائنا پروجیکٹ کی ملکی و غیر ملکی انتظامیہ نے تاحال کرونا وائرس سے بچاو¿ کے نام پر 3 سالوں سے مقامی ورکرز کو دودر چائنا پروجیکٹ میں قیدی بنا کر رکھا ہوا ہے اور مقامی ورکرز کو اپنے گھر والوں سے ملنے اور مذہبی طور پر منائی جانے والی تہواروں میں بھی چھٹی نہیں دی جاتی ہے کسی ایمرجنسی کی صورت میں مین گیٹ سے باہر جانے والے ورکر کو واپس دودر چائنا پروجیکٹ میں کام پر آنے کی صورت میں کرونا وائرس ایس او پیز کے نام پر 15 دنوں تک جبری طور پر قرطینہ میں بٹھایا جاتا ہے دودر چائنا پروجیکٹ میں کام کرنے والے مقامی ورکرز کے مطابق 3 سالوں سے دودر چائنا پروجیکٹ میں قید نما پابندیوں سے بالاآخر ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا اور ہم نے اپنی ملازمت کو داؤ پر لگاتے ہوئے احتجاج کا راستہ اختیار کیا۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.