کیچ:
ضلع کیچ کے قصبہ ھوشاپ کے گاؤں سندھ بازار سے جھوٹے الزامات میں گرفتار خاتون نورجہان فضل کے شوہر فضل بلوچ نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں فورسز کی طرف سے لگائے تمام الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ نورجان پر لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔
واضح رہے کہ نورجہان کو 16 مئی 2022 کو ایف سی نے سی ٹی ڈی پولیس کی معاونت سے ان کے گھر سے گرفتاری کے بعد جبری لاپتہ کیا۔ بعد ازاں عوامی ردعمل کے نتیجے میں سی ٹی ڈی پولیس نے ان کے خلاف ایف آئی آر چاک کی جس میں ان پر الزامات ہیں کہ وہ مجید بریگیڈ کی ممبر ہیں اور چینی قافلے پر فدائی حملے کی تیاری کر رہی تھیں۔
فضل بلوچ نے ان تمام الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔
انھوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے میری بیوی کو دو دن ہوئے ہیں کہ وہ ایف سی کی حراست میں ہیں۔ انھیں اپنے گھر سے رات کے تین بجے اٹھایا گیا اور ابھی تک وہ زیرحراست ہیں اور انھیں دہشت گرد بنا کر پیش کیا جا رہا ہے جو سراسر جھوٹ ہے۔
’’ہم غریب ہیں، مزدور ہیں لیکن دہشت گردی سے ہمارا نہ کبھی تعلق تھا نہ تعلق رہے گا، اس پر لگائے گئے تمام الزامات جو میڈیا میں بیٹھ کر لگائے جا رہے ہیں، بے بنیاد ہیں۔‘‘
انھوں نے کہا تمام لوگوں کو اس معاملے پر آواز اٹھانی چاہیے۔ آج اگر میں ہوں تو کل آپ کی باری بھی آ سکتی ہے۔بلوچستان میں کوئی دوسری فورس نہیں یہ ایف سی ہے جو لوگوں کو گھروں سے اٹھا کر دہشت گرد بنا کر پیش کرتی ہے۔ آج میری بیوی کے ساتھ یہ ہوا ہے کل آپ کی بہن ، ماں اور بیٹی کو بھی ایف سی گھر سے اٹھا کر دہشت گرد بنا کر پیش کر سکتی ہے۔
فضل بلوچ نے تمام بلوچوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس پر ضرور اپنا احتجاج رکارڈ کروائیں۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.