سینئر سیاست دان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ سیاسی افق پر غیر سیاسی لوگوں، تاجروں اور ٹھیکیداروں کے قبضے نے سیاست کو بدنام لوگوں کے مسائل میں اضافہ کیا۔ اہل قلم، دانشور اور سیاسی کارکن سیاست کو علم اور حکمت کی بنیاد پر منظم کر کے بلوچستان میں قومی نظم کیلئے شعوری سیاسی ونظریاتی ہم آہنگی پیدا کریں۔
یہ بات انہوں نے گزشتہ روز سراوان ہاؤس میں مکران ڈویژن سے تعلق رکھنے والے سیاسی کارکنوں و طلباء سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے مزید کہا کہ سیاست کے نام پر سیاسی افق پر غیر سیاسی لوگوں، تاجروں اور ٹھیکیداروں کا قبضہ ہے جس کے نتیجے میں سیاست بدنام لوگوں کے مسائل میں اضافہ ہورہا ہے ایسے میں وقت اور حالات کا تقاضہ ہے۔
اہل قلم، دانشوراور سیاسی کارکن سیاست کو علم اور حکمت کی بنیاد پر منظم کرتے ہوئے قومی و سیاسی نظم کو فعال کریں تاکہ آنے والے دنوں میں ہمیں جن بحرانوں کا سامنا ہے ان بحرانوں سے نمٹنے کیلئے بحیثیت قوم پہلے سے ہم تیاراور منظم ہوکر ان بحرانوں سے نکلیں۔انہوں نے کہاکہ افراتفری سازش کے تحت حالات خراب کرنے کے نتیجے میں ہزاروں لوگ اپنے اپنے علاقوں سے دوسرے علاقوں میں نقل مکانی کرچکے ہیں اور ہزاروں بچے تعلیمی اداروں سے باہر ہیں جس کا مطلب ایک منظم سازش کے تحت ہماری آئندہ نسلوں کو بھی غیر تعلیم یافتہ رکھنے کی کوشش ہورہی ہے ان سازشوں کا مقابلہ کرنے کیلئے صوبے میں قومی نظم کیلئے شعوری،سیاسی نظریاتی ہم آہنگی پیدا کی جائے۔