کوئٹہ:
ضلع کیچ کے علاقے ہوشاپ میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کی جانب سے آبادی پر مارٹر گولہ فائر کیے جانے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے بچوں کے لواحقین نے لاشوں کے ہمراہ کوئٹہ کے ریڈزون کے باہر دھرنا دے دیا ہے-
تفصیلات کے مطابق ضلع کیچ کے علاقے ہوشاپ میں اتوار کے روز ایف سی کی جانب سے مقامی آبادی پر مارٹر گولہ فائر کیا گیا جس کے نتیجے میں دو بچے جان بحق ہوگئے جبکہ ایک بچہ شدید زخمی حالت میں تربت میں زیر علاج ہے-
بچوں کے لواحقین کی جانب سے تربت میں احتجاجی دھرنا دیا گیا اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ سے بچوں کے قاتلوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست کی گئی جسے منظور نہیں کیا گیا البتہ ڈپٹی کمشنر کیچ کی جانب سے ایف سی کا دفاع کیا گیا جس کے بعد انصاف کی حصول کے لئے لواحقین نے بچوں کی لاشوں کو لیکر دارلحکومت کوئٹہ کا رخ کیا اور بدھ کو کوئٹہ پہنچ گئے- لواحقین نے کوئٹہ میں زرغون روڈ پر ریڈ زون کے باہر دھرنا دے دیا-
بلوچستان کی مختلف سیاسی تنظیموں اور طلبا تنظیموں کے نمائندگان نے لواحقین کا استقبال کیا اور انکے ہمراہ زرغون روڈ پر دھرنے میں شامل ہوگئے-
لواحقین اور دھرنے میں شامل سماجی و سیاسی کارکنوں نے مطالبہ کیا ہے کہ سانحہ ہوشاپ کی آزادانہ تحقیقات کی جائے اور ذمہ داران کے خلاف ایف آئی آر درج کرتے ہوئے قانونی کاروائی کی جائے- انہوں نے بلوچستان میں انسانیت کے خلاف سنگین جرائم میں ملوث فرنٹیئر کور کو عوامی مقامات سے ہٹانے کا بھی مطالبہ کیا-

مطالبات کی تفصیلات درج ذیل پڑھی جا سکتی ہیں-
