سانحہ بارکھان میں تین افراد کے قتل کے مقدمے میں سردار عبد الرحمان کھیتران کی ضمانت منظور کر لی گئی۔
بارکھان کی مقامی عدالت میں سردار کھیتران کے خلاف 3 افراد کے قتل کے مقدمے سے متعلق سماعت ہوئی۔
عدالت نے وکلائے طرفین کے دلائل سننے کے بعد 5 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ملزم سردار عبدالرحمان کھیتران کی درخواست ضمانت منظور کر لی۔
یاد رہے کہ بارکھان میں ایک خاتون سمیت تین افراد کی ہلاکت اور خان محمد مری کے خاندان کے افراد کو مبینہ طور پر نجی جیل میں قید رکھنے کے خلاف کوئٹہ میں دیے جانے والے دھرنے کا ایک بڑا مطالبہ یہ تھا کہ کھیتران کو گرفتار کیا جائے اور 22فروری2023کو عبدالرحمان کھیتران گرفتار ہوئےتھے۔
بلوچستان کے ضلع بارکھان میں ایک خاتون سمیت تین افراد کی ہلاکت اور خان محمد مری کے خاندان کے افراد کو مبینہ طور پر نجی جیل میں قید رکھنے کے خلاف کوئٹہ میں دیے جانے والے دھرنے کا ایک بڑا مطالبہ یہ بھی تھا کہ ’اس مقدمے کے فیصلے تک سردار عبدالرحمان کھیتران کووزارت سے ہٹایا جائے کیونکہ ان کا کسی اہم سرکاری عہدے پر فائز رہنا غیرجانبدارانہ تحقیقات کی راہ میں رکاوٹ بنے گا۔
واضح رہے کہ 20 فروری کو بلوچستان کے علاقے بارکھان کے ایک کنویں سے ایک خاتون اور دو نوجوانوں کی لاش برآمد ہوئی تھی جس کے بعد یہ گمان کیا جا رہا تھا کہ یہ خان محمد مری کی اہلیہ گراناز بی بی اور ان کے دو بیٹوں کی لاشیں ہیں۔
بی بی گراناز کے شوہر خان محمد مری نے الزام عائد کیا تھا کہ ان کی اہلیہ اور سات بچے بلوچستان کے وزیر مواصلات سردار عبدالرحمان کھیتران کی نجی جیل میں قید ہیں۔
محمد خان مری کے وکیل تنویر احمد مری نے کہا تھا کہ وہ کیسے یقین کریں کہ اس کیس میں حکومت انصاف کے تقاضے پورے کرے گی جبکہ خان محمد کے بیٹوں کے ساتھ جس خاتون کی لاش بارکھان سے برآمد ہوئی تھی اسے لاوارث قرار دیکر اس کی تدفین کوئٹہ میں کر دی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ حکومت کا فرض تھا کہ وہ خاتون کے رشتہ داروں کو تلاش کرتی اور اس کی ’لاش کو بارکھان لے جا کران کے حوالے کرتی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اب جب خوف کا اتنا ماحول ہو کہ ایک خاتون کی لاش کو ان کے رشتہ دار لینے کے لیے نہ آ سکیں اور حکومت ان کے ورثا کو تلاش کرنے یا انھیں تحفظ دینے میں ناکام ہو تو وہاں انصاف کے تقاضے کیسے پورے ہوسکیں گے۔
تنویر احمد مری نے بتایا کہ خان محمد مری کی بیوی اور بچوں نے اپنے بیان میں الزام عائد کیا ہے کہ وہ مبینہ طور پر سردار عبدالرحمان کھیتران کے نجی جیل میں تھے۔