ضلع زیارت میں محکمہ جنگلات کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے فرنٹیئر کانسٹبیلری (ایف سی)صنوبر کے جنگلات کی بےدریغ کٹائی اور اسے ایندھن کے طور پر استعمال کرنے میں مصروف، اب تک صنوبر کے اس تاریخی اور قیمتی جنگل کو بے پناہ نقصان پہنچایا گیا ہے، حکومت فوری طور پر اعلیٰ سطحی ٹیم کے ذریعے تحقیقات کرے۔
ان خیالات کا اظہار پشتونخوا ملی عوامی پارٹی مرکزی کمیٹی کے ممبران اور ضلع زیارت کے ایگزیکٹوز عبدالغفور اور شاہ زمان نے ایک بیان میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ زیارت میں صنوبر کا جنگل ہمارا تاریخی اور قومی ورثہ ہے اور اس کی پرورش اور بڑھوتری میں دہائیاں لگتی ہیں۔اس تاریخی ورثے کو دیکھنے کیلئے پورے ملک سے ہر سال ہزاروں کی تعداد میں سیاح آتے ہیں دیگر کئی خوبیوں کے علاوہ یہ جنگل ماحولیاتی آلودگی کی روک تھام کا واحد ذریعہ ہے لیکن بدقسمتی سے زیارت میں تعینات ایف سی اس قیمتی جنگلات کی کٹائی میں مصروف ہے اور محکمہ جنگلات خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے جو انتہائی قابل افسوس عمل ہے،.
اس کے ساتھ ضلع زیارت کی یونین کونسلوں سارو، سپیزندی، کچھ اور پیلہ کے علاقوں میں اومان (ایفیڈرا) کی غیر قانونی کٹائی بھی جاری ہے اور ساتھ ہی صنوبر کے جنگلات کے بیج (جونیپر بیریز) بھی غیرقانونی طریقے سے جمع کرنے اور اسے بیچنے کا عمل جاری ہے جسے کوئی روکنے والا نہیں۔
بیان میں مطالبہ کیا گیا کہ زیارت میں ایف سی کے ہاتھوں صنوبر کے جنگل کی کٹائی کو روکنے اور اومان کی غیر قانونی کٹائی کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے۔
ضلعی انتظامیہ اور محکمہ جنگلات نے اس غیر قانونی اقدامات اور کاروبار کو نہ روکا تو پارٹی احتجاج کرنے پر مجبور ہوگی۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.