بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ایکس سینٹرل کیڈر فورم کے حب میں موجود رہنماوں کا ایک اہم اجلاس بی ایس او کے سابق صوبائی صدر بزرگ رہنما ایڈوکیٹ غلام رسول انگاریہ کی زیرصدارت حب میں منعقد ہوا- اجلاس کے مہمان خاص بی ایس او کے سابق چیئرمین واحد رحیم بلوچ تھے جبکہ اجلاس کی کاروائی بی ایس او کے سابق مرکزی رہنما ایڈوکیٹ شاہزیب بلوچ نے چلائی- اجلاس میں مختلف امور کے ایجنڈوں پر سیر حاصل بحث کی گئی اجلاس میں بی ایس او کے سابق چیئرمین عمران بلوچ، سابق مرکزی وائس چیئرمین ایڈوکیٹ عبدالوہاب بزنجو، سابق مرکزی سیکرٹری جنرل زبیر بلوچ،سابق مرکزی جوائنٹ سیکرٹری عیسیٰ احمد دشتی بی ایس او سابق مرکزی رہنماوُں ثناء زہری،بشیر بلوچ،واجہ خدابخش بلوچ، اسد غنی،وسیم حیات،وقار بلوچ،کامران بلوچ،ایڈوکیٹ طفیل بلوچ،حافظ رسول بخش،غلام محمد بلوچ،عرفان حمید،سوشل ایکٹوسٹ عبداللہ بلوچ نے شرکت کی-
اجلاس میں گزشتہ روز کراچی میں بلوچ مسسنگ پرسنز کے لواحقین پر پولیس گردی،انسانی حقوق کی پامالی اور سیاسی جمہوری حقوق کو ملیامیٹ کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی- اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایکس کیڈر کے رہنماوں نے کہا کہ بلوچستان بھر خاص طور ساحلی پٹی گوادر کو ایک منصوبے کے تحت اسلام آباد کے تسلط میں لینے کے لئے وہاں کے تمام قومی،سیاسی و جمہوری روایات،سکولر،پرامن،برداشت و روادانہ روش کو بنیاد پرستانہ رجعتی عناصر کے ذریعے نہ صرف زمین بوس کرکے مقتدرہ ثابت کرانا چاہتی ہے بلکہ بلوچستان کو (جنوبی،شمالی) علاقائی تقسیم،سماجی انتشار،مذہبی منافرت کے ذریعے حقیقی قوتوں کو زیر کرکے اپنی پسند و مرضی کے نمائندوں، رجحانات کو زبردستی مسلط کرنے کی سازشیں ہورہی ہے-
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طلباء،طالبات کے خلاف نازیباء، ناشائستہ الفاظ کے استعمال سے نہ صرف زیر تعلیم نوجوانوں کے بلکہ ان کے خاندان ،والدین کی دل آزاری ہوئی ہے جس سے تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے جس میں بلوچ کوڈ آف لائف کو نشانہ بناکر تہذیب، ثقافت، بھائی چارگی،جمہوری سیکولر رویوں کی تذلیل کرکے اپنے آقا اسلام آباد اور منصورہ کی مذہبی منافرت،تنگ نظر،کٹر بنیاد پرست و رجعتی جماعتی پروگرام کا پرچار اپنی اہلیت قد اور عزائم کے ساتھ آشکار ہوا ہے جس کی زوال پزیری پتھر کی لیکر ہوچکی ہے ایسے عناصر اور ان کے عزائم کی بھرپور مذمت کرتے ہیں-
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بی ایس او ایکس سینٹرل فورم کے زہر اہتمام 26 جون کو عالمی انسداد منشیات کے دن کی مناسبت سے ایک ریلی اور احتجاجی مظاہرہ کیا جائیگا جس میں مسسنگ پرسنز کی بازیابی،کراچی میں پولیس گردی اور بلوچستان کے روایات،تہذیب و ثقافت کی پامالی کو زہر قاتل قرار دیکر بلوچستان کی حقیقی تصویر نمایاں کی جائیگی اجلاس میں احتجاجی ریلی کی تیاریوں کے لئے ایک 9 رکنی انتظامیہ کمیٹی بھی تشکیل دی گئی-
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.