کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری چنگیز حئی بلوچ ایڈووکیٹ نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ سیلاب کو گزرے 6 مہینے ہوگئے، نااہل صوبائی حکومت نیشنل ہائی وے روڈ اور پنجرہ پل نہیں بناسکی۔آئے روز بولان میں ٹریفک بند ہے جس سے بوڑھے بچے مریض شدید پریشان ہیں اور اس کے ساتھ ریلوے ڈیپارٹمنٹ بھی کرپشن کا گڑھ بن چکا ایک پل نہیں بنا سکتا جس سے کوئٹہ آنے جانے والے مسافرین شدید مشکلات کا شکار ہیں کوئٹہ سے مچھ آکر ریلوے میں سوار ہوتے ہیں اور مچھ سے کوئٹہ جاتے ہیں۔
گورنمنٹ آف بلوچستان ریلوے اور نیشنل ہائی وے پر توجہ نہیں دے رہی ہے اور اس کے ساتھ بختیار آباد اور بھاگ لنک روڈ سیلاب کے بعد بلکل نہ ہونے کے برابر رہ گیا ہے عوام زلیل و خوار ہیں صوبائی حکومت محکمہ بی اینڈ آر ضلعی انتظامیہ کچھی خواب خرگوش میں سو رہے ہیں گھر بیٹھے سب ٹھیک کی رپورٹس سیکریٹری اور صوبائی وزیر کو بھیج دیتے ہیں ان کی نظر میں بلوچستان میں سیلاب کے بعد سب روڈ اور پل تعمیر ہو چکے ہیں سیلاب کے بعد صوبائی حکومت کو پورے بلوچستان میں ایمرجنسی بنیادوں پر تمام روڈ پل اسکول اسپتالوں کی بحالی کے لیئے موثر اقدامات اٹھانے چاہئے تھے لیکن بلوچستان حکومت صرف کوآرڈینیٹر لگانے میں مصروف ہے اور امپورٹڈ کوآرڈینیٹرز میڈیا پر سب کچھ سہی اور ٹھیک کی خبر لگا کے سو جاتے ہیں۔
صوبائی حکومت کا حال یہ ہے بولان میں ایک روڈ اور پل بحال نہیں کر سکتی اور دعوے کرتے ہیں ہم ریکوڈک اور سی پیک کے مالک ہیں صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں بولان میں پنجرہ پل کو تعمیر کرکے روڈ کو جلد بحال کیا جائے تاکہ عوام بچے مریض ہر روز ذلیل و خوار ہونے سے بچ جائیں۔