ملتان:
بلوچ طلبا کونسل ملتان کے مرکزی ترجمان نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے بیان میں کہا ہے کہ حکومت پنجاب کی جانب سے انکے تعلیمی مطالبات جن میں راجن پور اور ڈیرہ غازی خان کے طلبا کے کوٹے میں اضافہ اور اسکالرشپس مختص کرنا شامل تھے، پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی گئی تھی لیکن حکومت اپنے وعدوں کی پاسداری نہیں کر پائی ہے جس کے خلاف بلوچ طلبا کونسل ملتان اکیس مارچ بروز اتوار تونسہ شریف میں ایک احتجاجی مظاہرہ کرے گی.
بیان میں کہا گیا ہے کہ وسائل سے مالا مال ہونے کے باوجود ڈیرہ غازی خان ڈویژن کے ٹرائبل ایریا کی پسماندگی ،ناخواندگی اور درماندگی ایک المیہ ہے اور زندگی کی تمام بنیادی سہولیات سے محروم اس علاقے کے طلباء کیلئے پنجاب کے دیگر علاقوں کے طلباء سے مقابلہ گویا ممولے کی شہباز سے لڑائی ہے اسی کے مدِنظر بلوچ کونسل ملتان کے طلباء نے بلوچستان کی سیٹوں کی بحالی سمیت ٹرائبل ایریا ڈیرہ غازی خان ڈویژن کے طلباء کیلئے سیٹیں مختص کرنے کے مطالبات کےلیے چالیس دن تک زکریا یونیورسٹی ملتان کے گیٹ پر احتجاجی کیمپ لگا کر پرامن احتجاج کیا مگر حکومتِ پنجاب اور تعلیم کے کرتا دھرتاوں کے کانوں میں جوں تک نہ رینگی. بالآخر طلباء کو مجبورا ملتان سےلاہور لانگ مارچ کا مشکل ,انتہائی کٹھن قدم اٹھانا پڑا.
مارچ کے دوران مختلف مشکلات و آزمائشوں کے باوجود طلباء بلند حوصلے وعزم کیساتھ لاہور پہنچے اور وہاں احتجاجی دھرنا دیا. اس دوران حکومت پنجاب کے نمائندوں نے طلباء کے مطالبات پر ان سے مذاکرات کیے جس کی وجہ سے بلوچستان کے طلبا کا مسئلہ حل ہوا جبکہ ٹرائبل ایریا راجن پور اور ڈیرہ غازی خان کے طلبا کے کوٹے میں اضافہ اور اسکالرشپس کے مسئلے پر تین دن کے اندر مسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی مگر فیصلہ حکومتی وعدہ خلافی کا شکار ہوا جس کی وجہ سے بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل ملتان نے یہ فیصلہ کیا کہ تونسہ شریف میں مورخہ اکیس مارچ بروز اتوار اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کریں گے.
طلبا نے تونسہ شریف کی تمام طلبا تنظیموں، سیاسی جماعتوں ،سول سوسائٹی اور باشعور, علم دوست عوام سے اس احتجاج میں شرکت کی اپیل کی ہے.
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.