آواران تحصيل جھاو کے مختلف علاقوں میں چوری چھپے جنگلات کی کٹائی شدت اختیار کررہا ہے۔
جھاؤ سے روزانہ لکڑیوں سے بھری کئی گاڑیاں محکمہ جنگلات کی ملی بھگت سے دوسرے شہروں میں لے جارہے ہیں۔
لکڑیوں سے بھری گاڑیاں سرےعام جنگلات چیک پوسٹ کراس کرکے براستہ لسبیلہ چلےجاتے ہیں لیکن محکمہ جنگلات آواران کی طرف سے کوئی پیشرفت سامنے نظر نہیں آرہا ہے۔
تفصيلات کے مطابق جنگلات کے آفیسر اپنے ڈیوٹی سے اکثر غیر حاضر رہتے ہیں اور جنگلات کی کٹائی اور دوسرے شہروں میں خریدوفروخت میں براہ راست ملوث ہیں۔
جھاؤ میں جنگلات کی زیادہ تعداد میں کھٹائی سے زمینی ماحول خراب ہونے کا خدشہ ہے۔
آواران کے شہریوں کو اپنے ضروریات زندگی کیلے لکڑیاں کاٹنے کا اجازت نہیں ہے دوسری جانب جھاو میں ٹرکیں بھر بھر کر لکڑیاں دیگر شہروں میں سپلائی کی جارہی ہیں۔
ڈپٹی کمشنر آواران ڈاکٹر جمیل احمد بلوچ اس اہم مسلے پر نوٹس لیں تاکہ جنگلات کی کھٹائی کی روک تھام ہوسکے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.