بلوچ طالب علم دودا بلوچ اور گمشاد بلوچ اور دیگر کی باحفاظت بازیابی کیلئے ان کے اہلخانہ اور طلبہ سمیت مختلف طبقہ فکر کے لوگوں نے کراچی پریس کلب کے سامنے دوسرے دن بھی دھرنا دیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے سندھ اسمبلی کی طرف جانے کی کوشش کی تو سندھ پولیس نے مظاہرین کو سندھ اسمبلی کی طرف جانے سے روکنے کی کوشش کی۔ مظاہرین کی ایک بڑی تعداد نے سندھ اسمبلی کے باہر دھرنا دیدیا۔ مظاہرین کراچی سے بلوچ نوجوانوں کو جبری لاپتہ کرنے کیخلاف احتجاج کررہے تھے۔ مظاہرے میں شریک دودا بلوچ اور گمشاد بلوچ کے اہلخانہ سمیت دیگر لاپتہ افراد کے ورثاءاور مختلف طبقہ فکر کی جانب سے لوگوں نے لاپتہ بلوچ نوجوانوں کی فوری اور بحفاظت بازیابی کا مطالبہ کیا۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.