بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے تربت پریس کلب میں اہم پریس کانفرنس کی گئی- پریس کانفرنس میں بی ایس او کے دیگر ارکان بھی موجود تھے- پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس او کے مرکزی کمیٹی کے رکن کریم شمبئے نے کہاہے کہ بلوچ قوم پرستی کے خلاف ریاستی ایما پر ایک قوت کھڑا کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے۔ بلوچ طلبا اور خصوصاً طالبات کو تعلیم سے دور رکھنے کے لئے ریاست اپنے آلہ کار کو استعمال میں لاکر مکروہ عزائم کو عملی جامہ پہنانا چاہتا ہے – انہوں نے کہا کہ بلوچ طلباوطالبات کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والے ناکام ہوںگے-
بی ایس او نے پریس کانفرنس میں کہا کہ بلوچستان سیاسی اور تعلیمی بحران جنم لے چکا ہے اگر ہم بلوچستان کے تعلمی اور سیاسی صورتحال حالات کا غیر جانبدارانہ جائزہ لیں تو انتہائی مایوس کن سیاسی و تعلیمی صورتحال دیکھنے کو ملتا ہے۔انہوں نےکہاکہ بلوچ نشنلسٹ بیانہ رکھنے والے سیاسی اداروں کو مفلوج کرنے کے لئے بلوچستان میں آئے زور نت نئے اور غیر سیاسی پاریٹاں تشکیل دی جارہی ہیں دوسرے طرف وفاقی و رجعت پسند پارٹیوں کو بلوچستان کی سیاست میں داخل کرانے کے لئے راستے ہموار کئے جارہے ہیں ۔ ہم یہ بھی دیکھ رہے ہیں کیسے اپنے من پسند بندوں کو مختلف پر کشش سیاسی نعروں کی مدد سے بلوچ سیاست میں جگہ دینے کی کوشش ہورہی ہے جو انتہائ قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہاکہ بلوچ جدید سیاست کا فطرت زول اول سے نشنلیسٹ اور ترقی پسند رہا ہے، بلوچ قوم کے حقیقی سیاسی وارث قوم پرستی کے بیانیہ پر چلتے ہوئے بلوچ قومی حقوق کی جہدوجد کر رہے ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے بلوچ سیاسی اسٹرکچر میں کچھ بندے دلکش اور آرٹیفشل نعروں تحت داخل ہوچکے ہیں۔ یہ سازشی افراد بلوچ نشنلسٹ بیانیانے کو تبدیل کرکے بلوچ سیاست کو دوسری جانب موڑنا چاہتے ہیں ۔ جو ناقابل برداشت ہے۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے اس وقت بلوچستان کے تمام اعلیٰ تعلیمی ادارے کرپشن کا گڑھ بن چکے ہیں۔تمام جامعات اور کالجوں میں منسٹروں کے من پسند بندون کو اہم عہدوں پر فائز کیا گیا تا کہ کارپشن کر کے تعلیمی اداروں کو زوال پذیری کی طرف دکھیلا جائے اور بلوچستان میں تعلیمی ماحول بہتر. نہ بن سکے۔، ہم یہ سمجھتے بلوچستان جو تعلیمی صورتحال ہے اس کو بھی مخصو افراد منفی ایجنڈے کے تحت اس طرح رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ بلوچ تعلیم کے حوالے جو انہتائ پیچھے تھا اور بھی پیچھے چلا جائے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.