تربت:
بلیدہ سے 26فروری 2022ء سے لاپتہ ہونے والے نوجوان عبدالمالک ولد حفیظ الرحمن کو قتل کرکے لاش پہاڑی علاقہ میں دفن کرنے والے دونوں ملزمان بھائیوں کوپولیس نےگرفتار کرلیا، نعش اور آلہ قتل بھی برآمد،گرفتار ملزمان پولیس ریمانڈ پر ہیں۔
ڈی ایس پی تربت امام بلوچ نے ایس ایچ او تربت کہدہ شیرجان اورمذکورہ کیس کے تفتیشی افیسر محمد جان دشتی کے ہمراہ 17مارچ بروز جمعرات صحافیوں کوبریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 9مارچ2022کو مدعی مقدمہ سلمان ولد حفیظ اللہ نے پولیس تھانہ بلیدہ میں رپورٹ دی تھی کہ اس کاکزن عبدالمالک ولد حفیظ الرحمن سکنہ نوانو زامران حال سلو بلیدہ 26فروری 2022ء کی صبح گھر سے سلو بازار کیلئے نکلاہے جوتاحال لاپتہ ہے انہوں نے 2ملزمان عبدالحمید اور دین محمد پسران شیران ساکنان سلو بلیدہ کے خلاف بھی درخواست دی کہ شواہد ملے ہیں کہ تاریخ گمشدگی والے دن عبدالمالک کو ان دونوں بھائیوں کے ساتھ دیکھاگیا تھا جس کی مدعیت میں پولیس تھانہ بلیدہ میں مقدمہ فردنمبر03/2022درج کیاگیا۔
ڈی آئی جی پولیس گوادر ریجن جاوید جسکانی اور ایس ایس پی کیچ بہرام خان مندوخیل کی خصوصی ہدایت پر ڈی ایس پی سٹی سرکل تربت امام بخش بلوچ کی زیرسرپرستی ایس ایچ اوبلیدہ محمدجان دشتی نے ایس ایچ او تربت سٹی تھانہ شیرجان کے تعاون سے پولیس ٹیم کے ہمراہ اس سنگین نوعیت کے مقدمہ پر خصوصی طورپر کام کرکے مختصر وقت میں ہردو نامزد ملزمان کو گرفتارکرلیا۔
ملزمان نے دوران تفتیش انکشاف کیاکہ انہوں نے عبدالمالک کو قتل کرکے بلیدہ کے پہاڑوں کے درمیان دفنایاہے، ملزمان کے انکشاف اورنشاندہی پر آلہ قتل ٹی ٹی پسٹل برآمد کرکے سلوبلیدہ کے پہاڑی علاقے میں پولیس کی ٹیم نے شہریوں کے ہمراہ جائے واردات پہاڑی سلسلے کے درمیان جائے وقوعہ پرپہنچ کر لاش برآمد کرکے ہسپتال منتقل کردیا جہاں قانونی کاروائی مکمل کرنے کے بعد مقتول کی نعش ورثاء کے حوالے کیاگیا، عدالت سے ملزمان کا ریمانڈ حاصل کرلیاگیا ہے، ملزمان سے پولیس تفتیش کررہی ہے، ملزمان نے تفتیش کے دوران آلہ قتل پستول کو تربت کے نواحی علاقہ جوسک میں چھپانے کااعتراف کیاان کی نشاندہی پر آلہ قتل برآمدکرلیاگیاہے۔
ڈی ایس پی امام بلوچ نے کہاکہ مقتول نوجوان کے والدفوت ہوچکے ہیں اوروہ اپنی والدہ کااکلوتا بیٹاتھا۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.