سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ آئین کی گولڈن جوبلی پر پارلیمانی جماعتیں اعتراف کرتیں کہ انہوں نے آئین کا دفاع نہیں کیا بلکہ طبقاتی ، ذاتی و گروہی مفادات کیلئے ہمیشہ آئین توڑنے والوں کا ساتھ دیا ہے ،آئین کو پچاس سال مکمل ہونے پر پارلیمان آئین توڑنے والوں کو سزائیں دینے کا مطالبہ کرتی نہ کہ اس قوم کے وسائل پر آئین کا جشن مناتی جو بدترین معاشی بحران کا شکار ہے،بلوچستان میں آئین پر کبھی بھی عملدرآمد نہیں ہوا ،لوگ لاپتہ ہیں آئینی ادارے انہیں انصاف فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں ایسے میں جشن مناکر آئین اور پارلیمنٹ کا تاریخی مذاق اڑا یا گیا۔
یہ بات انہوں نے گزشتہ روز سراوان ہاﺅس میں سیاسی کارکنوں و طلباءکی فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ جس کو برسر اقتدار حکومت میں شامل لوگ ناجائز ، غیر آئینی اور سلیکٹڈ کہا کرتے تھے وہ اس پارلیمنٹ میں آئین کا جشن منارہے ہیں جس کا کچھ حصہ مستعفی ہوکر سڑکوں پر ہے، کچھ اپنی پارٹی کیساتھ دھوکہ کرکے اپوزیشن کا ڈرامہ کررہے ہیں اور باقی وہ ہیں جو اس پارلیمنٹ کو ناجائز غیر آئینی اور سلیکٹڈ کہا کرتے تھے۔
آئین کا جشن منانے والی حکومت کے دوران آئین شکن آمر پرویز مشرف کو سرکاری اعزاز کیساتھ دفنایا گیا۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.